سعودی بادشاہ! امریکی مدد کے بغیر اقتدار میں نہیں رہ سکتے، ٹرمپ کا دعویٰ

شاہ سلمان کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ،یہ مدد حاصل نہ ہو تو اٴْن کی حکومت دو ہفتے بھی قائم نہیں رہ سکتی،خطاب

بدھ 3 اکتوبر 2018 16:03

سعودی بادشاہ! امریکی مدد کے بغیر اقتدار میں نہیں رہ سکتے، ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2018ء) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی بادشاہت امریکی فوج کے دم سے سلامت ہے۔شاہ سلمان،پ ہمارے بغیر شاید دو ہفتے بھی نہیں رہ سکتے۔ آپ کو اپنی فوج کے لیے ادائیگی کرنے پڑے گی۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی صدر نے یہ کلمات ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں کہے۔ایک ریلی سے تقریر کرتے ہوئے ٹرمپ نے امریکا کو سعودی عرب کا محافظ بھی قرار دیااورکہاکہ انہوں نے یہ بات سعودی فرماں روا شاہ سلمان پر واضح کی ہے کہ اٴْن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور اگر یہ فوجی مدد حاصل نہ ہو تو اٴْن کی حکومت دو ہفتے بھی قائم نہیں رہ سکتی۔

ساؤتھ ہیون میں ایک پرجوش ہجوم کے سامنے تقریر کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’ہم سعودی عرب کی حفاظت کرتے ہیں۔ کیا آپ کہیں گے کہ وہ امیر ہیں اور میں بادشاہ سے محبت کرتا ہوں، شاہ سلمان سے۔ لیکن میں نے کہا کہ شاہ سلمان ہم آپ کی حفاظت کر رہے ہیں۔ آپ ہمارے بغیر شاید دو ہفتے بھی نہیں رہ سکتے۔

آپ کو اپنی فوج کے لیے ادائیگی کرنے پڑے گی۔ٹرمپ نے اس تقریر میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ خاص انسیت رکھنے کا بھی اظہار کیا۔ امریکی صدر نے سعودی حکومت کے حوالے سے کہا کہ امریکی فوجی امداد کے بغیر سعودی بادشاہ اپنی حکومتی عملداری کا سلسلہ کسی صورت قائم نہیں رکھ سکتے۔ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہوں نے یہ الفاظ شاہ سلمان کو کس وقت اور کس موقع پر کہے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ انتیس ستمبر کو سعودی بادشاہ کو ٹیلیفون کر کے علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ سعودی حکومتی نیوز ایجنسی کے مطابق اس ٹیلی فونگ گفتگو میں شاہ سلمان کے ساتھ امریکی صدر نے خام تیل کی عالمی منڈیوں میں فراہمی کے تسلسل اور عالمی اقتصادی پیداوار کی شرح پر بھی بات چیت کی۔تجزیہ کاروں نے امریکی صدر کے اپنے انتہائی قریبی اتحادی ملک کے بادشاہ اور حکومت کے بارے میں اِن سخت کلمات کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ ایران کی مبینہ توسیع پسندی کے عزائم کے تناظر میں واشنگٹن، سعودی حکومت کے ساتھ انتہائی گرمجوش اور مضبوط تعلقات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔