اورنج لائن کی تکمیل کے وقت میں توسیع نہیں ہوگی،چیف جسٹس ثاقب نثار

منصوبے کی تکمیل کیلئے فنڈجاری نہیں کیئے جارہے جس کی وجہ نیب کا خوف ہے ،ْ وکیل ٹھیکیدار ٹھیکیدارکہہ رہے تھے ہر صورت بروقت کام مکمل کریں گے ،آج نئے ٹیکنیکل ایشوز سامنے آگئے ہیں ،ْچیف جسٹس تمام متعلقہ افسران ایک ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں، بظاہر افسران کو نیب کی کاروائی کا خدشہ ہے، تمام اقدامات کو عدالتی کور فراہم کریں گے ،ْریمارکس

بدھ 3 اکتوبر 2018 20:53

اورنج لائن کی تکمیل کے وقت میں توسیع نہیں ہوگی،چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ واضح کررہا ہوں ،اورنج لائن منصوبے کی تکمیل کے وقت میں توسیع نہیں ہوگی۔بدھ کو اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،دوران سماعت عدالت نے جمع کردہ تجاویز کی منظوری کیلئے دن کا وقت دے دیا۔ٹھیکیدار کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کیلئے فنڈجاری نہیں کیئے جارہے جس کی وجہ نیب کا خوف ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ٹھیکیدارکہہ رہے تھے ہر صورت بروقت کام مکمل کریں گے ،آج نئے ٹیکنیکل ایشوز سامنے آگئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ٹھیکیدار کبھی قومی جذبے سے کام نہیں کرسکتے ،وہ ہمیشہ اپنا مفاد دیکھتے ہیں،ٹھیکیدار بہانے بناکر نکلنے کی کوشش کریں گے تو معاملہ نیب کو بھیجیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ ٹھیکیدار کے واجبات طے شدہ طریقے سے ادا کئے جائیں گے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ افسران ایک ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں، بظاہر افسران کو نیب کی کاروائی کا خدشہ ہے، تمام اقدامات کو عدالتی کور فراہم کریں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اورنج لائن پر کام روکیں گے تو جیل جائیں گے ،ہوسکتا ہے ملتان میٹرو پر ازخود نوٹس بھی لے لیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نیب کوبلاکرکہہ دیتے ہیں وہ رخنہ ناڈالے،اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو نیب ضرور کاروائی کرے گا،ہم چاہتے ہیں کام جلد مکمل ہو تاکہ لاہور کے لوگوں کے مسائل حل ہوں۔