نواز شریف کمرہ عدالت میں رش میں پھنس گئے

وکلا کے سیلفیاں لینے پر کہا 'سیلفیاں چھوڑو پہلے مجھے جگہ تو دو"

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 8 اکتوبر 2018 11:12

نواز شریف کمرہ عدالت میں رش میں پھنس گئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔08 اکتوبر 2018ء) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، نواز شریف اور صحافی سرل المیڈا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے سر المیڈا اور سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست کی سماعت کی۔

سابق وزراء اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی غداری کیس میں عدالت کے رو برو پیش ہوئے۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں شدید رش دیکھنے میں آیا۔ رش کے باعث کمرہ عدالت کے شیشے ٹوٹ گئے اور رش کے باعث نواز شریف بھی رش میں پھنس گئے۔اس موقع پر وکیل نواز شریف کے ساتھ سیلفیاں بنانے لگے تو نواز شریف نے کہا کہ سیلفیاں چھوڑو پہلے مجھے بیٹھنے کی جگہ تو دو۔

(جاری ہے)

شدید رش کے باعث نواز شریف روسٹرم پر بھی نہ آ سکے۔عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کہاں ہیں تو نواز شریف نے کرسی سے کھڑے ہو کر جواب دیا کہ "ادھر ہوں میں"۔نواز شریف جب عدالت سے باہر آئے تو کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔نواز شریف کو دیکھ کر کارکنان پرجوش ہو گئے اور میاں صاحب آئی لو یو کے نعرے بھی لگائے۔عدالت نے مزید کاروائی 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے سرل المیڈا، نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف متنازعہ انٹرویو کی وجہ سے مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے نجی اخبار کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے ملکی اداروں کے خلاف گفتگو کی اور ملکی راز افشاء کئے جبکہ بطور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی معلومات فراہم کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی، نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر ملک و قوم سے غداری کی، ان کے خلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سرل المیڈا نے اخبار میں لکھا تھا کہ ایک وزیراعظم کیلئے 20 پاکستانی قطارمیں لگے ہوئے ہیں جوضرورت پڑنے پراپنی ماں بیچنے کوبھی تیارہیں۔