Live Updates

سندھ ہائی کورٹ :نقیب اللہ قتل کیس میں مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق ملزمان کے وکلا کو نقول فراہم کرنے کا حکم

پیر 8 اکتوبر 2018 17:55

سندھ ہائی کورٹ :نقیب اللہ قتل کیس میں مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے سے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق ملزمان کے وکلا کو نقول فراہم کرنے کا حکم دیدیا عدالت میں پولیس رپورٹ بھی جمع کرادی گئی راو انوار نامعلوم مقام پر ہوگئے ہیں پولیس رپورٹ دو رکنی بینچ کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق نقیب اللہ کے والد محمد خان کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان, را انوار و دیگر ملزمان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔ پولسی کی جانب سے ڈاکٹررضوان نے پولیس رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا تھا کہ راو انوار ملیر کنیٹ سے کسی نامعلوم مقام پر منتقل ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے عدالتی نوٹس بھی وصول نہیں کررہے جبکہ ملزمان کے وکلا نے درخواست کی نقول فراہم کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ملزمان کے وکلا کو نقول فراہم کرنے کی ہدایت سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اے ٹی سی عدالت نمبر 2 نے جانبداری اور تعصب کا مظاہرہ کیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے را انوار و دیگر ملزمان کو غیر معمولی رعایتیں دیں۔ ہمارے اعتراض کے باوجود ملزمان کو ضمانتیں دے دی گئیں۔ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 سے دوسری عدالت منتقل کیا جائے۔ سماعت کے بعد پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن اور سماجی کارکن جبران ناصر کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ کا مسئلہ ہائی لائٹ ہونے کے بعد دہشت گردوں نے مرنا چھوڑ دیا ہے۔

جب سے را انوار سائیڈ لائن ہوا ہے دہشت گردوں نے مرنا چھوڑ دیا ہے اس سوال کا جواب اداروں کو دینا چاہئے۔ جبران ناصر نے کہا کہ نقیب اللہ کے گھر والوں کو آرمی چیف وزیر اعظم اور حکام نے انصاف کی فراہمی کا یقین دلایا تھا۔ آرمی چیف اور وزیر اعظم ہمارے نہیں پاکستان کے تھے اب انکو سوچنا چاہئے۔ کہا گیا تھا کہ جیل میں راو انوار کی جان کو خطرہ ہے اور ملیر کینٹ میں محفوظ ہیں۔ اگر اب ملیر کینٹ میں بھی نہیں ہے تو اداروں کو سوچنا چاہئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات