Live Updates

نیب اور عمران خان آزاد نہیں ہیں،نیب کالا قانون ہے ، سینیٹر میر حاصل خان بزنجو

براہمدغ بگٹی کو ہم نے راضی کر لیا تھا،نیشنل پارٹی احتساب کیلئے تیار ہے،شہباز شریف کی گرفتاری الیکشن دھاندلی ہے،خالد لانگو نے پارٹی کو داغدار کر دیا،نیشنل پارٹی کے صدر

پیر 8 اکتوبر 2018 22:35

نیب اور عمران خان آزاد نہیں ہیں،نیب کالا قانون ہے ، سینیٹر میر حاصل ..
ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2018ء) نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ نیب اور عمران خان دونوں آزاد نہیں ہیں نیب جنرل مشرف کا مخالفین کو جھکانے اور بلیک میل کرنے کا ایک ادارہ جو نہ پہلے آزاد تھا اور نہ اب آزاد ہے عمران خان 4 ووٹوں کا وزیراعظم ہے جس کو بی این پی نے منتخب کرانے میں اہم رول ادا کیا یہ بات انہوں نے یہاں میر علی حسن جاموٹ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ نیب کو ختم کر کے احتساب کیلئے ایک آزاد ادارہ قائم کرنا چاہیئے لیکن افسوس کہ نیشنل پارٹی کے کہنے کے باوجود پی پی پی اور ن لیگ نے نیب کو ختم نہیں کیا اب وہ خود ہی اس کو بھگت رہے ہیں انہوں نے خود کو اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمیت اپنی پارٹی کو احتساب کیلیئے پیش کرنے کا رضاکارانہ اعلان کر دیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کیلیئے جدوجہد کرنے والے نواب اور سردار ایک بریگیڈیئر کے آگے گھٹنے ٹیک کر لیٹ جاتے ہیں وہ جب ان سے ملتے ہیں تو جھک کر ملتے ہیں وہ بلوچستان کے حقوق کیلیئے کیا جدوجہد کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے نوابزادہ براہمدغ بگٹی کو اپنے ساتھیوں سمیت مزاحمتی جدوجہد ختم کر کے بلوچستان واپس آنے کیلئے آمادہ کیا تھا لیکن ہماری حکومت کے جانے کے بعد یہ معاملہ التواء میں پڑ گیا ،میر حاصل بزنجو نے کہا کہ مسلم لیگ کے سربراہ اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری پی ٹی آئی حکومت کے خوف زدہ ہونے کا ثبوت ہے ان کو یقین ہے کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ جیت جائے گی جس سے پنجاب میں ان کی حکومت ختم ہوجائے گی اس لیئے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا ہے اور حمزہ شہباز کو بھی گرفتار کیئے جانے کا خدشہ ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مخلوط حکومت میں نیشنل پارٹی نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن خالد لانگو کی وجہ سے ہماری پارٹی کی ساکھ کو بڑا نقصان پہنچا انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ڈھائی سالہ دور میں تعلیم اور صحت کے بجٹ میں ریکارڈ اضافہ کیا اور سردار عطاء اللہ خان مینگل اور میر غوث بخش بزنجو کے بعد بلوچستان میں پہلی بار نیشنل پارٹی نے بڑے بڑے تعلیمی ادارے قائم کیئے ،انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ایم پی اے فنڈ نہیں ہوتا لیکن صرف بلوچستان میں ایم پی اے فنڈ دیا جاتا ہے جو غلط ہے یہ رقم بلدیاتی اداروں کو دیا جانا چاہیئے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ امن امان کا تھا جو سردار اختر جان مینگل بھی 5 سال تک اپنے گاؤں وڈھ نہیں جا سکے تھے لیکن ہم نے اقتدار میں آ کر سب سے پہلے صوبے میں امن بحال کیا اس موقع پر انہوں نے نصیرآباد میں پارٹی کی ضلعی آرگنائزنگ پارٹی تحلیل کر کے کامریڈ تاج بلوچ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کیلئے استاد مبارک ابڑو ڈپٹی آرگنائیزر جبکہ اراکین میں محترمہ زربی بی بلوچ ،استاد عرض محمد عمرانی دلدار منجھو اور خیر جان بلوچ شامل کیئے گئے انہوں نے کہا کہ نصیرآباد مییں جاگیرداروں نے کسان مزدور و دیگر غریب لوگوں کی زندگیاں عذاب کر دی ہیں جن کی زیادتیوں کے خلاف پارٹی کی مقامی قیادت اور کارکنوں کو منظم جدوجہدکرنا چاہئے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات