Live Updates

مشتاق سکھیرا عمرکے آخری حصے میں سچ بول کر مظلوموں اورعدلیہ کی مدد کریں‘ خرم نواز گنڈاپور

آج تک اس سوال کا جواب نہیں ملا مشتاق سکھیرا کو ہنگامی طور پر بلوچستان سے پنجاب کیوں بلایا گیا شہباز شریف نے انصاف کے لیے نہیں کلین چٹ حاصل کرنے کیلئے دو جے آئی ٹیز بنوائیں‘سیکرٹری جنرل عوامی تحریک

منگل 9 اکتوبر 2018 17:29

مشتاق سکھیرا عمرکے آخری حصے میں سچ بول کر مظلوموں اورعدلیہ کی مدد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ مشتاق سکھیرا عمر کے آخری حصے میں پورا سچ بول کر مظلوموں اور عدلیہ کی مدد کریں، مشتاق سکھیرا کو خصوصی خدمات پر ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کا مشیر بنائے جانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوا اور پھر انہیں اہلیت اور تجربہ نہ ہونے کے باوجود وفاقی ٹیکس محتسب لگایا گیا۔

وہ گزشتہ روز مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ میٹنگ میں گفتگو کررہے تھے۔خرم نواز گنڈاپور نے بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نئی لیگل ٹیم اتار دی ہے، نئی لیگل ٹیم کے سربراہ مخدوم مجید حسین قریشی ایڈووکیٹ اور ان کی معاونت سینئر وکیل محرم علی بالی ایڈووکیٹ اور ان کا پورا چیمبر کرے گا،اس موقع پر مستغیث جواد حامد، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر سینئر رہنما موجود تھے۔

(جاری ہے)

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو ہنگامی طور پر سانحہ سے دو روز قبل ٹرانسفر کیا گیا اور خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں 17 جون 2014 ء کے دن لاہور پہنچایا گیا اور ان کے چارج سنبھالتے ہی ماڈل ٹائون میں پولیس نے وحشیانہ فائرنگ شروع کر دی جس سے 14 بے گناہ شہری جان سے گئے اور درجنوں شدید زخمی ہوئے۔ مشتاق سکھیرا اپنے دفتر میں بیٹھ کر لمحہ بہ لمحہ صورت حال کو مانیٹر کرتے رہے اور ہدایات دیتے رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی پنجاب کی ٹرانسفر وفاقی حکومت کی رضا مندی کے بغیر نہیں ہو سکتی تھی،اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر آئی جی کا تبادلہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن تک ہمیں اس سوال کا جواب نہیں ملا کہ وہ کون سے ہنگامی حالات تھے جن کی وجہ سے راتوں رات پنجاب کے آئی جی کو تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی، انہوں نے کہا کہ مشتاق سکھیرا کو خصوصی ٹاسک پورا کرنے کے لیے بلوچستان سے پنجاب لایا گیا اور وہ جون 2014 ء سے لے کر اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن تک پنجاب میں تعینات رہے اورشہباز حکومت ان کی ملازمت اور ان کے مفادات کا تحفظ کرتی رہی، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ مکمل انصاف کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کررہے ہیں، نئی جے آئی ٹی سے بہت سارے حقائق منظر عام پر آئیں گے جنہیں شہباز حکومت نے بوجوہ چھپایا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کلین چٹ حاصل کرنے اور انصاف کا خون کرنے کے لیے مرضی کی جے آئی ٹیزبنوائیں جنہیں ہم نے پہلے بھی مسترد کیا اور اب بھی مسترد کرتے ہیں، شریف برادران، رانا ثناء اللہ اور حواریوں کی طلبی سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات