ْمسلسل اور معیاری ویکسینیشن سے پولیو اور خسرہ کو ہرائیں: ایڈیشنل چیف سیکرٹری قبائلی اضلاع

منگل 9 اکتوبر 2018 22:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) ایڈیشنل چیف سیکرٹری قبائلی اضلاع سکندر قیوم خان نے ای-او-سی قبائلی اضلاع، اقوام متحدہ کے شراکت دار اداروں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور ڈیپٹی کمشنران کی دو سال سے صفر پولیو کیس کی حیثیت برقرار رکھنے کی مثالی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے کرنے کے لیے قبائلی اضلاع کی عوام پولیو مہموں اور شروع ہونے والی خسرہ مہم کے دوران صحت کارکنان کے ساتھ تعاون کریں۔

یہ بات انہوں نے فاٹا سیکریٹیریٹ میں منعقد ایک اجلاس کی قیادت کرتے ہوئے کہی جس میں قبائلی اضلاع پولیو پروگرام میں پیش رفت اور خسرہ مہم کے لیے کی گئی تیاری کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خاطرخواہ کامیابی ملی مگرہماری توجہ پولیو پروگرام میں سامنے آنے والے مسائل کو حل کرنے میں بہتری لانی چاہیے تاکہ پولیو کے خاتمے کا حتمی مقصد حاصل کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے 15 اکتوبر 2018 سے قبائلی اضلاع میں شروع ہونے والے خسرہ مہم کے لیے کی گئی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختص کیے گئے اہداف کے حصول کے لیے ای-او-سی ٹیم، حفاظتی ٹیکاجات کی ٹیم، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور ڈپٹی کمشنران میں ہم آہنگی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خسرہ مہم کے لیے پولیو پروگرام کے پلیٹفارم سے فائدا اٹھانے کا مشورہ دیا۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری قبائلی اضلاع نے پولیو اور حفاظتی ٹیکاجات کے پروگرام میں آنے والے مثائل اور مشکلات کے حل کرنے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ڈپٹی کمیشنران اور ہیلتھ افسران کو مہم کے دوارن ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم میں ہر شام مہم کے مسائل حل کرنے کے لیے منعقد ہونے اجلاس میں موجودگی کو یقینی بنانے کا کہا۔اس موقع پر کوآرڈینٹر ای-او-سی قبائلی اضلاع محمود اسلم وزیر نے پولیو پروگرام میں پیش رفت اور پچھلے چند ماہ میں سامنے آنے والے مسائل کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے اور رہ جانے والے بچوں تک رسائی پروگرام کی ترجیع ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنران اور ہیلتھ افسران کو ہر بچے تک رسائی اور پولیو قطرے پلوانے کے لیے صحت کارکنان کی کارکردگی میں بہتری لانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ آنی والی پولیو مہموں میں ہر بچے اور دوران سفر خاندانوں کے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے کی یقین دہانی کے ذریعے باجوڑ میں پائے جانے والے وائرس کی ترسیل کو روکا جا ئے۔

قبل ازیں پروگرام مینیجر برائے حفاظتی ٹیکاجات ڈاکٹر افتخار علی نے قبائلی اضلاع میں خسرہ مہم کے لئے کی گئی تیاری کے بارے میں ای-سی-اس کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مہم سے پہلے کی سرگرمیاں ممکمل کر لی گئی ہیں اور آ ئندہ کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے روزانہ اجلاس منعقد کیا جاتا ہے۔ ای-سی-ایس قبائلی اضلاع نے نگرانی کے نضام کو بہتر بنانے اور غیر حاضر یا بری کا رکردگی والے کارکنان کی نشان دہی کرنے کا کہا تاکہ ان کے خلاف سخت کاروائی کی جا سکے۔

ڈپٹی کمیشنران، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز قبائلی اضلاع جواد حبیب خان، ٹکنیکل فوکل پرسن ڈاکٹر ندیم جان، ٹیم لیڈ قبائلی اضلاع یونیسیف ڈاکٹر طفیل احمد، قومی کنسلٹنٹ برائے خسرہ عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر پونم دردانا، ٹیم لیڈ قبائلی اضلاع ڈاکٹر حامد مومند اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی.