نیشنل پارٹی کو حاکم وقت کیخلاف آواز حق بلند کرناہوگی ، سینیٹر میر حاصل خان بزنجو

مزاحمت کی سیاست کے بغیر نیشنل پارٹی کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ،سماج میں سیاسی مزاحمت کی سیاست کو لے کر ہمیں آگے چلنا ہوگا ،مرکزی صدرنیشنل پارٹی

منگل 9 اکتوبر 2018 22:54

نیشنل پارٹی کو حاکم وقت کیخلاف آواز حق بلند کرناہوگی ، سینیٹر میر ..
صحبت پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2018ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی کو حاکم وقت کیخلاف آواز حق بلند کرنا ہوگا ،مذاہمت کی سیاست کے بغیر نیشنل پارٹی کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ،سیاسی مذاہمت سے ہی پارٹی کو منظم کیا جاسکتا ہے ،سماج میں سیاسی مذاہمت کی سیاست کو لے کر ہمیں آگے چلنا ہوگا ،عوام کے معاشی وسیاسی حقوق کیلئے باہر نکلیں اور انکے حقوق کیلئے تحریک چلائیں ،یہ بات انہوں نے نیشنل پارٹی صحبت پور کے ورکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہاکہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ نیشنل پارٹی کی حکومت کی تشکیل میں اسٹیلشمنٹ کا کوئی کردار رہا ہے بلکہ نواز شریف اور سیاسی جماعتوں نے ملکر حکومت تشکیل دی ،بلوچستان میں بے روزگاری گھمبیر مسئلہ بن گیا ہے ،سیندک ،ریکوڈک اور کچھی کینال جیسے منصوبوں کی تکمیل سے بے روزگاری پر قابوپایا جاسکتا ہے بلوچستان کی معیشت میں نصیر آباد کا بڑا رول ہے اب تک صوبے کا سب سے بڑا وسیلہ گرین بلٹ ہے ،معیشت کی بہتر ی کیلئے وسائل کو بہتر انداز میں استعمال لانے کی ضرورت ہے ،سی پیک اور ریکوڈک میں سعودیہ کی شمولیت سے ریجن میں موجود صورتحال کا خراب ہونا کا خطرہ موجود ہے ،حکومت کوئی بھی معاہدہ کرنے سے پہلے علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے مفادات کو بھی اپنے مدنظر رکھ کر حکمت عملی ترتیب دیں تاکہ علاقائی تصادم کے خطرات کم ہوسکیں،نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل محراب مری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ افغان مہاجرین کو شہریت دینی کی باتیں حکمرانوں کی خام خیالی ہے اس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ،انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کی فوری واپسی کیلئے اقدامات اٹھا نے کی خدمت ہے ،نیشنل پارٹی کے نائب صدر میر رجب علی رند نے کہاہے کہ بلوچستان کے حالات کو دانستہ خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،بلوچستان کو اسلام آباد کالونی کے طورپر ملانے کی کوشش کررہے ہیں ،حالیہ انتخابات میں جس طرح بلوچستان میں مداخلت کی گئی اور سینیٹ انتخابات میں جو طریقہ کار اپنا یا گیا وہ انتہائی قابل مذمت ہیں ،نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمد بلیدی نے کہاہے کہ لسبیلہ ڈویژن میں شامل کرنے کی تجویز منافقانہ اقدام ہے جو ساحل بلوچستان کو الگ کرکے برائے راست اسلام آباد کے زیر تسلط لانے کی ایک سازش ہے جسے ہر گز بلوچستان کے عوام تسلیم نہیں کریں گے ،اجلاس سے منصور بلوچ ،رفیق احمد کھوسہ ،غلام محمد گولہ ،خیر جان بلوچ،خیر بخش بلوچ ،عثمان بلوچ،علی احمد لانگو،میر عبدالرسول بلوچ ،راجب بلیدی ،راوت خان بلوچ ،رستم خان کھوسہ ،نصیر احمد بلیدی اور دیگر رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حالیہ انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کے ذریعے پارٹی کو ہرایا گیا ،انہوں نے کہاکہ پارٹی امیدواروں کو عوام کی بھر پور حمایت حاصل تھی لیکن نادیدہ قوتوں نے عوام کے مینڈیٹ پر شب خون مارک اپنے من پسند افراد کو کامیابی دلائی ،انہوں نے کہاکہ سیاسی کارکنوں پر جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ہیں ،جھوٹے اور بے بنیاد ایف آئی آر سے کارکنوں کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جاسکتا ہے ،جلسے میں مطالبہ کیا گیا کہ فوری طورپر جھوٹے مقدمات اور ایف آئی آر ختم کئے جائیں۔