Live Updates

چوہدری سرور کی خالی کردہ سینیٹ نشست پر ہونے والے الیکشن میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کا انکشاف

ہمیں 24 سے 26 ووٹوں سے جیتنا تھا تاہم محض 12 ووٹوں سے فتح حاصل کرنا بتاتا ہے کہ ہمارے اراکین نے مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈالا،وفاقی وزیر اطلاعات

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 10 اکتوبر 2018 00:34

چوہدری سرور کی خالی کردہ سینیٹ نشست پر ہونے والے الیکشن میں مسلم لیگ ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-09 اکتوبر 2018ء) :چوہدری سرور کی خالی کردہ سینیٹ نشست پر ہونے والے الیکشن میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق 12 حکومتی اراکین نے اپوزیشن کے امیدوار کو ووٹ دئیے۔تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے استعفیٰ کے باعث پنجاب سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر 3 اکتوبر کو انتخاب ہوا. انتخاب میں تحریک انصاف کے ڈاکٹر شہزاد وسیم اور ن لیگ کے خواجہ احمد حسان مدمقابل تھے. پی ٹی آئی رہنما 181 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے. مسلم لیگ ن کے خواجہ حسان کو169 ووٹ ملے. واضح ہو کہ مذکورہ نشست پی ٹی آئی رہنما چوہدری سرور کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی، چوہدری سرور نے بعدازاں گورنر پنجاب کا عہدہ سنبھالا.تاہم اس سینیٹ الیکشن میں جو نتیجہ سامنے آیا ،اس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے شہزاد وسیم کو محض 12 ووٹوں سے فتح حاصل ہوئی ۔

(جاری ہے)

اتنے کم مارجن سے فتح نے ایک بار پھر اس الیکشن پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا۔کہا جارہا تھا کہ اس مرتبہ مسلم لیگ ن ہارس ٹریڈنگ کرتے ہوئے حکمران جماعت کے اراکین کو خریدنے میں کامیاب ہوئی جس پر مسلم لیگ ن کے امیدوار کو 3 ووٹ تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے ڈالے گئے تاہم وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ 3 نہیں بلکہ 12 حکومتی اراکین نے ہارس ٹریڈنگ کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ ہمارے اعداد و شمار کے مطابق ہمیں 24 سے 26 ووٹوں سے جیتنا تھا تاہم محض 12 ووٹوں سے فتح حاصل کرنا بتاتا ہے کہ ہمارے اراکین نے مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈالا۔                                     
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات