بھارت: خراب لکھائی پر عدالت نے دو ڈاکٹروں پر جرمانہ عائد کر دیا

عدالتی فیصلے میں جرمانہ تین ہفتوں کے اندر اندر ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 10 اکتوبر 2018 11:30

بھارت: خراب لکھائی پر عدالت نے دو ڈاکٹروں پر جرمانہ عائد کر دیا
بھارت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر2018ء) الہٰ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بینچ نے ایک انوکھا فیصلہ سُنا دیا ہے۔ دو الگ الگ کیسز کی سماعت کے مشترکہ فیصلے میں دو ڈاکٹرز کو اُن کی خراب لکھائی پر پانچ ہزار رُوپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ان سرکاری ڈاکٹرز نے دو کریمنل کیسز کے حوالے سے میڈیکو لیگل رپورٹس انتہائی خراب لکھائی میں تحریر کی تھیں۔

ان کیسز کی سماعت گزشتہ ہفتے عدالت میں شروع ہوئی تھی ، جس میں دو ہسپتالوں کی جانب سے زخموں کا شکار افراد کی رپورٹس پیش کی گئیں، تاہم عدالت کے مطابق ان ڈاکٹروں کی لکھائی اتنی خراب تھی کہ اسے پڑھنے سے ہر کوئی قاصر دکھائی دے رہا تھا۔ جسٹس اجے لامبا اور سنجے ہرکاؤلی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دونوں ڈاکٹروں کو طلب کر لیا تاکہ وہ خود ہی اپنی ناقابلِ فہم لکھائی والی رپورٹ کے مندرجات عدالت کو سمجھا سکیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر پی کے گوئل سیتاپور ڈسٹرکٹ ہسپتال میں تعینات ہیں جبکہ ڈاکٹر ٹی پی جیسوال گونڈہ ہسپتال میں ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے دونوں ڈاکٹرز کو باور کرایا گیا کہ اُن کی خراب اور ناقابلِ فہم لکھائی کی وجہ سے عدالت کی کارروائی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔ دونوں ڈاکٹرز کو عدالت نے پانچ پانچ ہزار کا جرمانہ عائد کیا اور جرمانے کی یہ رقم تین ہفتوں کے اندر اندر اودھ بار ایسوسی ایشن کی لائبریری کو اداکرنے کا حکم دیا بصورت دیگر یہ رقم اُن کی تنخواہوں میں سے منہا کر لی جائے گی۔

ججوں کا کہنا تھا کہ اُتر پردیش کے میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کے جاری کردہ سرکلر میں بھی ہدایت کی گئی ہے اور عدالت کی جانب سے بھی بارہا تاکید کی گئی ہے کہ ڈاکٹرز حضرات میڈیکل رپورٹس تحریر صاف لکھائی میں تحریر کیا کریں ، مگر کسی کے کان پر جُوں تک نہیں رِینگ رہی۔ احکامات کو نظر انداز کیے جانے کے رویئے کے باعث ہی ان ڈاکٹرز کو جرمانہ عائد کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں دُوسرے ڈاکٹرز اس معاملے میں لاپرواہی سے کام لے کر عدالت کا قیمتی وقت ضائع نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :