بلدیاتی ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت مکمل تعاون کرے گی ،سعید غنی

ملازمین بھی ان اداروں کو اپنا ادارہ تصور کرتے ہوئے محنت اور لگن سے اپنا کام کریں،وزیر بلدیات سندھ

بدھ 10 اکتوبر 2018 19:57

بلدیاتی ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت مکمل تعاون کرے گی ،سعید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بلدیاتی ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات مکمل طور پر ان سے تعاون کرے گی۔ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے زیر انتظام جن چار اضلاع میں چائنا کی کمپنی کو کنٹریکٹ دینے کے وقت ملازمین سے جو جو وعدے کئے گئے تھے، ان کا عمل درآمد کرایا جائے گا۔

ملازمین بھی ان اداروں کو اپنا ادارہ تصور کرتے ہوئے محنت اور لگن سے اپنا کام کریں اور اس شہر کی صاف اور ستھرا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہمارے محنت کش اور ادارے کے ملازمین ہماری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور انہیں اب مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے گذشتہ روز میونسپل ورکرز ٹریڈیونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں الائنس کے جنرل سیکرٹری ملک نواز، پرویز حبیب، گل اسلام، راجہ عاصم شہزاد، علی نور، عارف بھٹی، فرانسیس جلال، امانت پیارا، صابر پرویز حبیب اور دیگر شامل تھے۔ الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ نے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کو سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے حوالے سے ملازمین میں تحفظات اور درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ سولڈ ویسٹ اور چائنا کی کمپنیوں کے معاملات میں سدھار لایا جائے تاکہ عوام کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک ماحول فراہم کیا جاسکے۔

انہوںنے کہا کہ جس وقت سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے چائنا کی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا اس وقت ہم نے ایک چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کیا تھا، جس کو منظور کرلیا گیا تھا لیکن افسوس ایک سال ہونے کے باوجود اس معاہدے کے تحت چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے احکامات کے برخلاف تاحال ملازمین کو ہر ماہ کی 5 تاریخ تک تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی نہیں بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت ریٹائرڈ ملازمین کو ایک ماہ کے اندر اندر واجبات کی ادائیگی اور اضافی ڈیوٹی دینے والے ملازمین کو اوور ٹائم کی فراہمی بھی وقت پر نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت چائنا کی کمپنی سے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے چار اضلاع میں معاہدہ کیا تھا اس معاہدے کے تحت کئی شرائط پر کسی قسم کا کوئی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے اور محکمہ بلدیات کی اربوں روپے می مشینری جسے چائنا کی کمپنی نے اپنے استعمال میںلینا تھی، اس کی بجائے وہ نجی پرائیویٹ کمپنیوں سے معاہدہ کرکے ان کی گاڑیاں استعمال کررہی ہے اور اس کے باعث سندھ حکومت کی اربوں روپے کی مشینری ناکارہ ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چائنا کی کمپنی ہمارے ڈرائیوروں کی بجائے نجی ٹھیکیداروں کے ڈرائیوروں کو ڈیوٹیوں پر لے رہی ہے جبکہ دیگر کئی معاہدے جس میں 25 فیصد اضافی تنخواہ اور دیگر مراعات میں سے ایک پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے، انہوں نے صوبائی وزیر کو 14 نکاتی اپنا ایجنڈہ بھی پیش کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے سید ذوالفقار شاہ اور ان کے ساتھ آئے ہوئے وفد کے دیگر ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ جو معاہدہ ملازمین اور سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے مابین ہوا ہے اس پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے گا اور کسی صورت ملازمین سے نا انصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی وزارت سنبھالنے کے پہلے روز ہی اس بات کو واضح کردیا تھا کہ میں ادارے میں گھوسٹ اور کام نہ کرنے والے ملازمین کو کسی صورت برداشت نہیں کروں گا تاہم جو ملازمین ایمانداری، محنت اور لگن سے کام کریں گے انہیں تمام حقوق فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کے ملازمین اس ادارے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور شہر میں صفائی ستھرائی اور اس شہر کے عوام کو صاف ستھرا اور صحتمندانہ ماحول فراہم کرنے میں میونسپل ورکرز کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میونسل ورکرز بلا کسی سیاسی دبائو اور رنگ و نسل اور زبان اس شہر کو صاف ستھرا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور میں انہیں یقین دلاتا ہو ں کہ ان کے تمام جائز مطالبات فوری طور پر حل کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں جلد ہی سیکرٹری بلدیات اور ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو ہدایات جاری کردیں گے۔