چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس،

9 انکوائریوں اور 22 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ۔نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے --’ احتساب سب کے لئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال

بدھ 10 اکتوبر 2018 21:21

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا ..
اسلام آباد ۔ 10 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2018ء) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا جس میں 9 انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ جن میں سابق وفاقی وزیربرائے ریلوے خواجہ سعدرفیق اوروزارت ریلوے کے افسران/اہلکاران، سابق وزیر اعلٰی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، غلام محمد میمن ڈپٹی آڈیٹرجنرل، سابق وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار منظور احمد وٹو،سابق صوبائی وزیر برائے صنعت حکومت سندھ منظور وسان،سابق ایم این اے نواب علی وسان، محمد افتخار گیلانی سابق ایم این اے اور احتساب کمیشن کے پی کے افسران/اہلکاران شامل ہیں جبکہ 22 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سابق وفاقی وزیربرائے خزانہ اسحاق ڈار، سابق وفاقی وزیربرائے آئی ٹی انوشہ رحمان،سابق چئیرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسمٰعیل شاہ،عبدالصمد،سابق ممبر پی ٹی اے، طارق سلطان سابق ممبر پی ٹی اے، رضوان احمد سابق ڈی جی پی ٹی اے ، امجد مصطفی ملک ، ڈائریکٹر پی ٹی اے، وسیم طارق سابق ڈی جی اے پی ٹی اے اور میسرز وارد ٹیلی کام، خواجہ سعد رفیق ،خواجہ سلمان رفیق ، ندیم ضیاء، قیصر امین بٹ پیراگان سٹی لاہور کی انتظامیہ، کامران لاشاری ، سابق چئیرمین سی ڈی اے ، کامران علی خان قریشی ، سابق ممبر فنانس ، شوکت علی مہمند سابق ممبر ایڈمن ، اسد منیر سابق ممبر اسٹییٹ ، مظہر حسین سابق ممبر انوائرنمنٹ ، معین الدین کاکا خیل سابق ممبر انجینئرنگ /پلاننگ سی ڈی اے ،غلام سرور سندھو، ڈی جی ،منیر جیلانی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ سی ڈی اے اور محمد حسین ایم ڈی آف میسرز ڈی ٹی ایس ، کریک مرینہ پراجیکٹ کراچی ،راجہ محمد ذرات خان میسرز باون شاہ گروپ آف کمپنیز ، سریر محمدسابق ڈی جی پی ڈی اے، محمود طارق سا بق جی ایم پی ڈی اے،ڈاکٹر ایوب روزڈائیریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز محکمہ صحت حکومت خیبرپختونخواہ ،ڈاکٹر افسر انور پروگرام مینیجر آئی وی سی ،ڈاکٹر جمال ناصر ڈائریکٹر ایڈمن محکمہ صحت حکومت خیبر پختونخوا ،یو ای ٹی یونیورسٹی پشاورکے افسران/اہلکاران شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جن کی تفصیلات مناسب موقع پراور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بہم پہنچائی جائیں گی۔ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانون کے مطابق ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبدعنوانی کی5 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے حافظ میاں محمدنعمان، سابق چئیرمین لاہور پارکنگ کمپنی لمیٹڈ،تاثیر احمد سابق چیف ایگزیکیوٹیولاہور پارکنگ کمپنی لمیٹڈ اورعثمان قیوم سابق چیف فنانشنل آفیسر/ ایم ڈی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میںخورد بردکا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 80ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے گل حسن چنا، سابق سیکرٹری آر اینڈ ایس، ای پی، بورڈ آف ریوینیو حکومت سندھ گل حسن چنا,افتخار حیدر، سابق ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،سید عمر احمد،سرفراز مرچنٹ،شاہد رسول،سید محمد مجتبٰی، مرزا افضل بیگ ،اویس مرزا جمیل اور فرید ثریاکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے 769 ایکڑ سرکاری زمین غیر قانونی طور پرمن پسند پرائیویٹ افراد کو الاٹ کرنے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو48کروڑ اور 40 لاکھ روپے کانقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نعیم یحیٰ میرسابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل، ڈاکٹر سید نظیر احمد زیدی سینئر جنرل منیجر پاکستان اسٹیٹ آئل، زوالفقار علی جعفری سابق سینئیر جنرل مینیجر، اختر ظہیر سابق جنر ل مینیجر،صابر حسین سابق ڈائریکٹر جنرل آئل،کامران افتخار لاری،چیف آپریٹنگ آفیسر بائیکو پاکستان پیٹرولیم لیمٹڈ ،عامر عباسی چیف ایگزیکٹو آفیسر بائیکو پاکستان پیٹرولیم لیمٹڈاور قیصر جمال، پریذیڈنٹ ریفائنریز میسرز بائیکو پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے میسرز بائیکو آئل پاکستان لیمیٹڈ کے ساتھ تیل کی خرید و فروخت کاقواعد کے خلاف معاہدہ کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباً 23 ارب روپے کانقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے عبدالحمید پٹھان، ایڈمینسٹریٹر تعلقہ گڑھی خیرو ڈسٹرکٹ جیکب آباد سندھ، انجینئرٹی ایم اے تعلقہ گڑھی خیرو ڈسٹرکٹ جیکب آباد شہزادو کھوکھراور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میںخرد بردکاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباًًً 20 کروڑ روپے کانقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق چیف انجینئر سکھر بیراج لیفٹ بینک ریجن احمد جنید میمن، احمد جنید میمن سابق چیف انجینئر سکھر بیراج، سعید احمد سابق سپریٹنڈنٹ انجینئر ، امجد احمد سابق ایگزیکٹو انجینئر ، سید حسنین حیدر اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر ، شہزاد علی چیف ایگزیکٹو/ڈائریکٹرمیسرزسردار محمد اشرف ڈی بلوچ اینڈکمپنی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر شہید بے نظیر آباد ضلع کے محکمہ آبپاشی سندھ کی مختلف سرکاری اسکیموں کے فنڈز میں خرد برد کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوتقریباًًً 66 کروڑ روپے کانقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے سابق وفاقی سیکرٹری کامرس حکومت پاکستان محمد شہزاد ارباب ،عمران احمد چوہدری،سابق سیکرٹری ایکسپورٹ پالیسی ایف بی آر ، آفیسرز /آفیشلز کسٹم کلیکٹوریٹ پشاور اور فاٹا کے کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف انکوائری بند کرتے ہوئے وزارت کامرس حکومت پاکستان کو واپس بھجوانے کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ۔نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے --’ احتساب سب کے لیی----- ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں۔

انہوں نے نیب کے افسران کوہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کومنطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔