تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف مہم جوئی یہودی اور قادیانی ایجنڈہے : مجلس تحفظ ختم نبوت

سینٹ کمیٹی تحفظ ناموس رسالت قانون یں ترمیم کا زیربحث آنا حکومت کی وضاحت پر سوالیہ نشان ہے

بدھ 10 اکتوبر 2018 23:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2018ء) تحفظ ناموس رسالت ایکٹ295-C میں ترمیم کی مبینہ کوششوں پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، قاری علیم الدین شاکر، مولانا جمیل الرحمن اختر، مولانا عبدالنعیم، مولانا خالد محمود، مولانا عبدالعزیز نے سینٹ کمیٹی میں تحفظ ناموس رسالت قانون میں ترمیم پر سخت احتجاج کیا ہے اور کہاہے کہ حکومت اس مقدس قانون کو چھیڑنے اور ترمیم کرنے سے باز رہے ۔

حکومت نے ابھی تک آفیشلی طورپر سینٹ سے بل واپس نہیں لیا جس سے مسلمانوں اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے حکومت اس ترمیمی بل فی الفور پر سینٹ کے فلور پر واپس کرنے کا اعلان کرے ۔تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف مہم جوئی یہودی اور قادیانی ایجنڈاہے ناموس رسالت قانوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی بات برداشت نہیں۔

(جاری ہے)

ختم نبوت لائیرزفورم کے رہنما ؤ ں نے کہا کہ بار بار ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف مہم جوئی یہودی اور قادیانی ایجنڈا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکمران ناموس رسالت ایکٹ میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہ کریں اور ہرقسم کا بیرونی دبا ؤ مسترد کرتے ہوئے اہل اسلام کے جذبات کی ترجمانی کریں ۔عقیدہ ختم نبوت ،ناموس رسالت ایکٹ اور قادیانیت کے متعلق قوانین کا ہر قیمت پر تحفظ کرتے رہیں گے۔ 295-C ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیمی بل قومی اسمبلی پیش کرنے کی تیاری کا انکشاف ناقابل برداشت امر ہے ،اس کے خلاف تمام دینی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں۔

ناموس رسالت کے خلاف ترمیمی بل اغیار کے ایجنڈے کی تکمیل ہے۔انہوں نے کہا کہ قادیانی اور یہودی لابی اسلام مخالف قوتوں کو ساتھ ملا کر تحفظ ناموس رسالت ایکٹ ختم کرانے کے درپے ہے مگر شمع ختم نبوت کے پروانے کوئی بھی ایسی ناپاک سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔عاشقان مصطفیٰؐ ناموس رسالت کے قانون کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دیتے رہیں گے ۔