لورالائی شہراور گردونواح میں زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک گر گئی

بدھ 10 اکتوبر 2018 23:43

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2018ء) لورالائی شہراور گردونواح میں زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک گر گئی عوام پانی کے لئے پریشان اگرایک ماہ تک بارشیں نہ ہوئیں توعوام پانی کے لئے ترسیں گے دوسری جانب رہی سہی کسر عوام نے شمسی توانائی سسٹم لگا کر بغیر ضرورت کے 24 گھنٹے پانی نکال کر پانی ضائع کر رہے ہیں جسکی وجہ سے پانی آخری خطرناک حد تک گر گیا ہے تفصیلات کے مطابق 2000 سے لورالائی میں مسلسل دس بارہ سال سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے شدید خشک سالی سے تباہی ہوئی سینکڑوں سر سبز باغات خشک ہو گئے درجنوں گاوں کی آبادیاں نقل مکانی کر کے شہر میں آباد ہوئی جسکی وجہ سے شہر پر پانی کا بوجھ بڑھ گیا شدید خشک سالی کی وجہ سے زمیندار نام شبینہ کے محتاج ہو گئے اس وقت شہر کی آبادی 8 لاکھ کے قریب ہو گئی ہے کچھ عرصہ قبل سے بجلی کی لوڈشیڈنگ نے غریب عوام کی پریشانی میں مذید اضافہ کر دیا ہے زمیندار دوبارہ اپنی زمینوں کو آباد کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن کبھی بجلی اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زمیندارپریشان تھے لیکن بعد میںیہاں شمسی توانائی کا رواج شروع ہوا لاکھ ڈیڈھ لاکھ سے زمینداروں نے اپنی زمینوں پربغیر منظوری کے ٹیوب ویل لگا کراور بغیر کوئی بل دئیے زمینوں سے پانی نکال کر اپنی زمینیں آباد کرنے لگے جسکی وجہ سے لورالائی اور گردونواح کے علاقے جو خشک سالی سے ویران اور قبرستان کا منظر پیش کر رہے تھے بھر سر سبز شاداب ہونے لگے اس وجہ سے ہر دوسرا زمیندار شمسی توانائی اور ٹیوب ویل لگا کر زمین سے پانی نکالنے لگا زمینیں تو آباد ہوئیں لیکن شعور نہ ہونے محکمہ زراعت کی جانب سے ز مینداروں کو ٹرینگ نہ دینے اور حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے ٹیوب ویل لگانے کے لئے کوئی قانون یا پابندی نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح دن بدن خطرناک حد تک گر گئی شہر اور گردو نواح میںکئی چلتے ٹیوب ویل خشک ہو گئے 2018 میں ایک بار پھر بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں اس وقت پانی کا سخت بحران پیدا ہو گیا ہے کیو نکہ زمینداران شمسی توانائی جسکا کوئی بل وغیرہ نہیں 24 گھنٹے ٹیوب ویل چلا کر پانی نکال کر ضروت کے بعد پانی ضائع کرتے ہیںیا بلا ضرورت فصلوں کو دیتے ہیں محکمہ زراعت کے ماہرین کا کہنا ہے جس طرح لورالائی اور ارد گرد علاقوں میں شمسی توانائی کے ذریعے پانی نکال کر حد سے ذیادہ ضائع کر رہے ہیں جس حد تک گر گیا ہے یہ خطرناک صورتحال ہے اور چند عرصہ بعد یہاں پانی کا بہت سخت بحران آئے گا انتظامیہ کی جانب سے نئے بور حکومت کی منظوری کے بغیر نہ لگانے پر پابندی کے باوجود بھی زمیندار دھڑا دھڑ انتظامیہ کی منظوری کے بغیر بور لگا رہے ہیں محکمہ زراعت کی جانب سے پانی کے ضیائع اور قدر کے بارے میں عوامی شعور آگائی مہم چلانے کی ضرورت ہے اگر پانی کے لئے ٹھوس اقدامات نہ کئیے گئے تو آنے والے سالوں میں پانی کیلئے لوگ ترسیں گے بانی کیلئے ہم سب کو ملکر اللہ کے حضور سجدہ زیر ہو کر معافی مانگنی چاہیے اور اللہ پاک ہم پر رحم کی بارشیں برسائے۔