وفاقی کابینہ نے کرپٹ عناصر کی نشاندہی کیلئے نئے قانون وسل بلور آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے،چودھری فواد حسین

گزشتہ دس سالوں میں لئے گئے قرضوں اور ان کو خرچ کرنے کے حوالے سے تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائینگی ، اس حوالے سے ایک پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائیگی جو ذمہ داروں کا تعین کرے،ایئر مارشل ارشد خان کو پی آئی اے کا چیئرمین جبکہ عون عباس کو ایم ڈی بیت المال مقرر کردیا گیا ہے، آئندہ سال کے آخر تک سمگل شدہ موبائل پاکستان میں کام نہیں کرسکے گا،غیر قانونی سگریٹ کمپنیوں کیخلاف آپریشن کیا جائے گا،نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیری لاگت کا جامع آڈٹ کروایا جائے گا، عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کیا جائے گا، پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت بننے والے گھروں کا انٹرسٹ ریٹ کم سے کم ہوگا، وزیر اطلاعات کی وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 11 اکتوبر 2018 17:59

وفاقی کابینہ نے کرپٹ عناصر کی نشاندہی کیلئے نئے قانون وسل بلور آرڈیننس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) وفاقی کابینہ نے کرپٹ عناصر کی نشاندہی کیلئے نئے قانون وسل بلور آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے،گزشتہ دس سالوں میں لئے گئے قرضوں اور ان کو خرچ کرنے کے حوالے سے تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائینگی ، اس حوالے سے ایک پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائیگی جو ذمہ داروں کا تعین کرے،ایئر مارشل ارشد خان کو پی آئی اے کا چیئرمین جبکہ عون عباس کو ایم ڈی بیت المال مقرر کردیا گیا ہے، آئندہ سال کے آخر تک سمگل شدہ موبائل پاکستان میں کام نہیں کرسکے گا،غیر قانونی سگریٹ کمپنیوں کیخلاف آپریشن کیا جائے گا،نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیری لاگت کا جامع آڈٹ کروایا جائے گا، عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کیا جائے گا، پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت بننے والے گھروں کا انٹرسٹ ریٹ کم سے کم ہوگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو حکم دیا ہے کہ گزشتہ دس سال میں جتنے قرضے لئے گئے اور وہ کہاں خرچ ہوئے اس کو سامنے لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مثال اس گھر جیسی ہے جس کو ڈاکوئوں نے لوٹ لیا اور گھر والے اپنے روز مرہ کے معاملات کو چلانے کیلئے قرض لینے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان ڈاکوئوں سے پیسے برآمد کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اپوزیشن اس میں رکاوٹ ڈال رہی ہے کہ ڈاکوئوں کیخلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس باہر کیا جارہا ہے۔ سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کیا ہے اور میاں شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کردیئے ہیں۔ سپیکر کو قانونی رائے دی گئی کہ ریمانڈ کے دوران پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کیا جاسکتا مگر انہوں نے میاں شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کو میڈیا کے سامنے الزامات کا جواب دینا چاہئے تھا آج جو پاکستان کی معاشی حالت ہے اس کا ذمہ دار کون ہے۔ میں اپوزیشن کی جرات پر حیران ہوں کہ جو رات کو ٹی وی پر آ کر حکومت پر تنقید کرتے ہیں اور اینکرز پر بھی حیران ہوں جو ان سے معاشی بحران کے حوالے سے سوال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو اسی طرح ہے کہ ’’میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب، اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں‘‘۔

پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ والے ہمیں بتاتے ہیں کہ کیا کرنا چاہئے یہ حالت تو ان ہی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انہیں تو چھ ماہ تک گھر سے نہیں نکلنا چاہئے تھا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں نے قومی اسمبلی میں ایک قرارداد جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جس طرح دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی ہے اسی طرح گزشتہ دس سالوں میں ملک کی جو معاشی حالت ہوئی ہے اس کی تحقیقات کیلئے بھی پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو ذمہ داروں کا تعین کرے۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کا معاملہ بھی کابینہ میں زیر بحث آیا۔ امریکہ میں 75 فیصد ، انڈیا میں 11 فیصد مورگیج سے گھر بنتے ہیں ۔ پاکستان میں یہ تناسب صرف 0.2 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو سرکاری زمینیں واگزار ہوئی ہیں وہ بینکوں کو دینگے اور نجی سیکٹر اس کا گھر بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے قومی خزانے میں کچھ نہیں چھوڑا کہ حکومت خود اس پر گھر بنا کردے۔

50 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ ہے اور انشاء اللہ اس سے وعدے کی تکمیل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ساری زندگی کماتے ہیں اور پھر گھر بناتے ہیں اب پہلے گھر بنائینگے اور پھر کما کر قرضے کی رقم واپس کرینگے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایئر مارشل ارشد خان کو پی آئی اے کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے وہ حاضر سروس ہیں ۔ پی آئی اے پر اس وقت 406 ارب روپے قرضہ ہے اور ہر مہینے دو ارب روپے آپریشنل نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی تنظیم نو کا منصوبہ بھی بنایا جارہا ہے، وزارت خزانہ یہ منصوبہ کابینہ میں لائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر کی لاگت 38 ارب سے بڑھ کر 100 ارب سے زائد ہوگئی، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس منصوبے کا ایک جامع آڈٹ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ایک پیسنجر برج گر گیا، اسحاق ڈار نے جس کو بھی ٹھیکہ دیا وہ اس کے اپے نکلے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور نیب سے کہا گیا ہے کہ وہ معاملات کو تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تین ہزار سے زائد لوگ ای سی ایل پر ہیں جن میں سے بہت سے لوگوں کو محض ذاتی پرخاش کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالا گیا ان کے نام ای سی ایل سے نکالنے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کی ستائش کی ہے کہ انہوں نے قبضے گروپوں سے سرکاری زمینیں واگزار کرائیں۔

ان کیخلاف میڈیا پر بھی مہم چلی اس کے پیچھے بھی کچھ لوگ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ محمد میاں سومرو کو نجکاری کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ عون عباس کو ایم ڈی بیت المال لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ربیع کی فصل کیلئے پیپرا رول میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ یوریا فوری طور پر آسکے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک کے حوالے سے پچیس اکتوبر تک فائنل رپورٹ دینے کا کہا گیا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایف بی آر فوری طور پر ریفارمز لائے کیونکہ ان ریفارمز کے بغیر ٹیکس نیٹ نہیں بڑھ سکتا، اس وقت صرف ستر ہزار لوگ ٹیکس دیتے ہیں جن کی ماہانہ آمدنی دو لاکھ روپے ہے۔ سگریٹ کا 98 فیصد ٹیکس صرف دو کمپنیاں دے رہی ہیں جو کہ 77 ارب روپے ہے باقی کمپنیاں غیر قانونی طور پر چل رہی ہیں ان کیخلاف آپریشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سمگل موبائل کی حوصلہ شکنی کیلئے طریقہ کار وضع کر لیا گیا ہے اس سال کے آخر تک سمگل شدہ موبائل پاکستان میں کام نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل اور موبائل فون کی آمدن کے ذرائع ہیں میں موبائل سمگلنگ کرنیوالوں سے کہتا ہوں کہ وہ مزید ٹرانزیکشن نہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ چالیس ارب ڈالر بیرون ممالک سے آتے ہیں جن میں سے صرف قانونی طورپر دس ارب روپے آتے ہیں اگر ہم اس میں دس ارب بھی بڑھا لیں تو ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، سٹیٹ بینک سے اس معاملے کو دیکھنے کا کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیا جائے گا ، ساڑھے تین سے چار لاکھ روپے غریب آدمی کو انشورنس کی مد میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے ادا ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چین کے دورے پر جارہے ہیں ۔ چین سے ہمارے گہرے رشتے ہیں ، سی پیک پر ہمارا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ چھ ہزار ارب سے 30 ہزار ارب روپے تک قرضے کیسے پہنچ گئے ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ اس کی تحقیقات کریں ، وزیر خزانہ انڈونیشیا سے واپس آئینگے تو اس حوالے سے کمیٹی قائم کر کے قرض لینے اور انہیں خرچ کرنے کے تمام امور کی جانچ پڑتال ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسد قیصر قومی اسمبلی کے سپیکر ہیں اور پروڈکشن آرڈر جاری کرنا ان کا اختیار ہے ، شہباز شریف پارلیمنٹ آتے ہیں تو پارلیمنٹ ان سے پوچھ گچھ کرے کہ انہوں نے کیا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری اطلاعات کی تعیناتی آج یا کل تک ہو جائیگی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں اپنا گھر اتھارٹی بنے گی اور گھروں پر انٹرسٹ ریٹ کم سے کم ہوگا۔ آئی ایم ایف سے کتنا قرضہ لینا ہے میری اس حوالے سے وزیر خزانہ اسد عمر سے بات نہیں ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن افسران کو کابینہ نے ہٹایا ہے ان کے آرڈر جاری ہوچکے ہیں اور جن کے نہیں ہوئے وہ بھی آج کل میں جاری ہو جائینگے۔

یکساں نظام تعلیم اور اداروں کی ریفارمز کے حوالے سے شفقت محمود کی سربراہی میں کمیٹی کام کررہی ہے جبکہ قانونی اصلاحات کے حوالے سے وزیر قانون فروغ نسیم کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام پندرہ دنوں کا نہیں جو ستر سالوں میں نہیں ہوسکا۔ یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے ہم وفاق المدارس اور علمائے اکرام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اپنا ان پٹ دیا ۔

نجی سکولوں کی فیس کے حوالے سے بھی بات کررہے ہیں ان کو بھی ایک فولڈ میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نیب قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے کام کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سب سے محفوظ قرضہ مکانوں کا ہوتا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا اجلاس ختم ہوگیا ہے اس لئے اب ہم وسل بلور بل ایوان میں نہیں آسکے گا اور ہم اسے آرڈیننس کی صورت میں لائینگے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام آدمی کا ڈالر کی قیمت سے کوئی تعلق نہیں تاہم قیمتوں کے حوالے سے اثر ضرور پڑے گا لیکن اگلے چار سے چھ ماہ میں مہنگائی میں کمی سمیت تمام مسائل پر قابو پا لینگے۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست ابھی تک ہم تک نہیں پہنچی جب یہ کابینہ میں آئیگی تو اسے دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجائے اس کے کہ نواز شریف باہر جائیں، بیٹوں کو یہاں بلا لیں۔ پی آئی اے سے ملازمین نکالنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کو نوکری سے نکالنا بہت مشکل کام ہے ، ہماری کوشش ہے کہ عام آدمی کو گزند پہنچائے بغیر اس معاملے کو حل کریں ۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی پنجاب کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ، غیر قانونی ہال گرائے جانے کے حوالے سے ملازمین کے بیروزگار ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو لوگ بیروزگار ہوئے ہیں، ہائوسنگ سکیم سے انہیں ہی فائدہ ہوگا۔