تنازعات کے حل کیلئے قائم کونسلوں کے ذریعے ساڑھے تین ہزارسے زائدتنازعات حل ہوگئے
جمعرات 11 اکتوبر 2018 23:10
(جاری ہے)
کونسل برائے تنازعات کے حل کے قیام کا نبیادی مقصد عام آدمی کوفوری اور مفت انصاف دلانا ہے اور معاشرے کے مختلف افراد کے مابین ہونے والے چھوٹے چھوٹے جھگڑوں / تنازعات کا ایسا پُرامن حل تلاش کرنا ہے کہ سرے سے جرم ہی نہیں ہوا ہو۔
تاکہ معاشرے میں امن و آشتی، باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے جذبے کو فروغ حاصل ہو اور دوسری طرف عوام بالخصوص غریب اور بے بس لوگ تھانوں اور کچہریوں کے چکروں سے چھٹکارا حاصل کرکے اپنی صلاحتیں اور وسائل مثبت اور تعمیری کاموں پر لگا کر معاشرے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکیں۔ کونسل برائے تنازعات کے حل کا منشور قران وسنت کی روشنی میں تشکیل دیا گیا ہے۔ جوکہ سورة الحجرات کی تعلیمات یعنی ’’صلح میں بھلائی ہے‘‘ سے ماخوذ ہے۔ ان کونسلوں میں پورے صوبے میں رواں سال کے دوران اب تک 5487 تنازعات موصول ہوئے جن میں سی 3815 تنازعات خوش اسلوبی سے پُر امن طریقے سے حل کرلیے گئے۔ 605تنازعات قانونی چارہ جوئی کے لیے متعلقہ فورم کو بھیجوادیئے گئے جبکہ 1067 تنازعات پر کاروائی جاری ہے۔ ان کونسلوں نے ضلع پشاور میں 286، مردان میں 721،نوشہرہ میں 4، چارسدہ میں 4، صوابی میں 1045 ،سوات میں 146، کوہاٹ میں 135، کرک میں 97،ہنگو میں 117،لکی مروت میں 90، بونیر میں 249 ، اپر دیر میں 74،لوئر دیر میں33 ،چترال میں 10، شانگلہ میں 133 ، تورغرمیں 3، ایبٹ آباد میں 84، ہری پور میں 104، مانسہرہ میں 61، بٹگرام میں 15، ڈی آئی خان میں130اور بنوں میں274 تنازعات خوش اسلوبی سے پرامن طور پر حل کرلئے ہیں۔تنازعات کے حل کے لیے بنائے گئے کونسل کی ذمہ داریوں میں تنازعات کا پُر امن حل، حقائق جاننے کے لیے تحقیق ( انکوائری) کرنا اورکی گئی تفتیش میں بطور جیوری کام کرنا شامل ہے۔واضح رہے کہ پورے صوبے کی عوام نے تنازعات کے حل کے کونسلوں کے کردار اور کارکردگی پر بھر پور اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ان کو نسلوں کو لوگوں کو مفت اور فوری انصاف کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا ہے ۔ اس وقت پشاور ، مردان، نوشہرہ، صوابی اور سوات میں 4،4 ، چارسدہ میں تین ، چترال میں 2 اور صوبے کے باقی اضلاع میں ایک ایک تنازعات کے حل کی کونسلیں عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔مزید قومی خبریں
-
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکا قومی اسمبلی میں توجہ ..
-
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
-
گورنر سندھ کی جرمن قونصلیٹ میں "کراس آف دی آرڈر آف میرٹ آف جرمنی بارے منعقدہ تقریب میں شرکت
-
خاوند نے بیوی کا گلا کاٹ دیا، مارٹ مالک نے نوکر کو گولی مار دی
-
ہائیکورٹ نے فرح شہزادی کے بچوں کو بیرون ملک جانے کے اجازت دے دی
-
جمہوریت کی بقاء کے لئے ایوان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، سینیٹرفیصل واوڈا
-
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزدور پیشہ افراد کے چار سو بچوں کو ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کا اعلان کر دیا
-
حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ، وزیراعظم
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن ، حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
طلباء کو موٹر سائیکل فراہم کرنے کی سکیم، 20ہزار بائیکس کیلئے 1 لاکھ طلبا ء نے رجسٹریشن کروالی
-
ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
-
مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چودھری ، صنم جاویدو دیگر فرد جرم کیلئے طلب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.