مارٹن کوارٹر، جمشید روڈ اوردیگر علاقوںکے مکینوں کو بابائے قوم نے بسایا ، مالکانہ حقوق دیئے جائیں، چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ

لوگوں کو چھتوں سے محروم کرنے والوں کے منہ سے کچی آبادیاں ریگولائز کرنے کا بیان زیب نہیں دیتا اگر نئے پاکستان کا مطلب عوام کو پریشانیوں کو مصائب میں مبتلا کرنا ہے تو اس سے پرانا پاکستان بہتر تھا۔آفاق احمد

جمعرات 11 اکتوبر 2018 23:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) مہاجرقومی موومنٹ(پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے وزیراعظم کی جانب سے کچی آبادیوں کو ریگولائز کرنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں مارٹن کوارٹر، جمشید روڈ سمیت دیگر علاقوں میں قیام پاکستان کے وقت سے آباد لوگوں سے انکی چھت چھیننے والوں کے منہ سے کچی آبادیاں ریگولائز کرنے کا بیان زیب نہیں دیتا۔

وفاقی حکومت کو اگر عوام کا اتنا ہی احساس ہے تو پہلے انہیں ان آبادیوں کو انکے مالکانہ حقوق واپس دینا اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو غنڈہ گردی سے روکنا ہوگا اسکے بعد ہی انکے کسی بیان کو سنجیدگی سے لیا جاسکتا ہے ۔ اپنی رہائش گاہ پر ایف سی ایریا سے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام میں کراچی کو شامل نہ کرنا، قدیم مکینوں سے انکے گھر خالی کرانا اور شہر میں باہر سے لاکر بسائے گئے لوگوں کی کچی آبادیوں کو ریگولاکرنے کے اعلانات کراچی کے خلاف سازش ہے جس کا مقصد شہر میں بسنے والے مہاجروں کے وسائل پر قبضہ کرنا اور باہر سے لائے گئے لوگوں کو کراچی کی ملکیت میں شریک کرنا ہے۔

(جاری ہے)

آفاق احمد نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر روزانہ نت نئے عذاب عوام پر مسلط کئے جارہے ہیں ۔جن لوگوں کو بابائے قوم نے بسایا انکی چار دیواری چھیننا، ڈالر کی اونچی اڑان، سی این جی اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اس تبدیلی کی سوغات ہیں جسے زبردستی مسلط کیا گیا ، اگر نئے پاکستان کا مطلب عوام کو بے گھر کرنا اور انکے منہ سے روٹی کا نوالا چھیننا ہے تو اس سے پرانا پاکستان لاکھ درجے بہتر تھا ۔

آفاق احمد نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے جسے گذشتہ دو ماہ کے اقدامات سے نقصان پہنچا ہے ، جب صنعتوں کو گیس اور ٹرانسپورٹ کو سی این جی میں ہی ریلیف نہیں ملے گا تو لامحالہ معاشی سرگرمیاں دم توڑیں گی جو پورے ملک کیلئے نقصان کا سبب بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرنا ہے تو انہیں معاشی سرگرمیوں کیلئے سازگار ماحول مہیا کرنا ہوگا اسکے علاوہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو لگام ڈالنی پڑے گی تاکہ مارٹن کوارٹر، جمشید روڈ ، ایف سی ایریا اور پٹیل پاڑہ کے قدیم مکینوں کے سروں سے بیدخلی کی لٹکتی تلوار ہٹ سکے۔