انسداد دہشت گردی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے بلیک وارنٹ جاری کر دیئے،

17 اکتوبر کو پھانسی دی جائیگی سات سالہ زینب کے اغوا، زیادتی اور بہیمانہ قتل کے مجرم عمران کو 21مرتبہ سزائے موت، عمر قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی گئی تھیں

جمعہ 12 اکتوبر 2018 14:16

انسداد دہشت گردی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے بلیک وارنٹ جاری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔قصور کی 7سالہ زینب کے اغوا، زیادتی اور بہیمانہ قتل کے مجرم عمران کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے گی۔رواں برس کے آغاز میں پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا ء کی جانے والی 7سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش 9جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

زینب کے قتل کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2افراد جاں بحق بھی ہوئے۔بعدازاں چیف جسٹس پاکستان نے واقعے کا از خود نوٹس لیا اور پولیس کو جلد از جلد قاتل کی گرفتاری کا حکم دیا۔23 جنوری کو پولیس نے زینب سمیت قصور کی 8بچیوں سے زیادتی اور قتل میں ملوث ملزم عمران کی گرفتاری کا دعوی کیا۔

(جاری ہے)

اگلے ہی ماہ یعنی 17 فروری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی 7 سالہ زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت سنادی تھی، جسے ملکی تاریخ کا تیز ترین ٹرائل قرار دیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو کل 6 الزامات کے تحت سزائیں سنائی تھیں۔مجرم عمران کو ننھی زینب کے اغوا، زیادتی اور قتل کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7کے تحت 4،4مرتبہ سزائے موت سنائی گئی۔دوسری جانب عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانیکی سزا بھی سنائی گئی تھی۔