میٹرک کی اسناد بوگس ثابت ہونے پر چار نرسوں کی خدمات محکمہ صحت کے سپرد

میڈیکل کے شعبے میں بوگس کا م کی کوئی گنجائش نہیں نہ ہی ایسے عناصر کو رعائیت ملنی چاہیے۔ کوثر پروین

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 20:17

لاہور۔13 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2018ء) بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن لاہور اور فیصل آباد سے میٹرک کی اسناد کی تصدیق نہ ہونے اور جعلی قرار دیے جانے پرجناح ،گنگا رام اور لیڈی ایچیسن ہسپتال لاہوراور سول ہسپتال ٹھٹھہ کراچی سے تربیت حاصل کرنے والی 4نرسوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں نوکریوں سے برطرف کرنے کیلئے محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔

یہ چاروں نرسیں لاہور جنرل ہسپتال میں کام کر رہی تھیں جنہیں مذکورہ ہسپتالوں میں نرسنگ کی تربیت حاصل کرنے کے بعد2016 اور 2017 میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کی طرف سے گریڈ16 میں بھرتی کیا گیا تھا ۔حکومتی پالیسی کے مطابق لاہور جنرل ہسپتال کی انتظامیہ نے ملازمین کے کوائف اور تعلیمی اسناد کو تصدیق کیلئے بھیجا تو متعلقہ بورڈز نے جناح ہسپتال سے تربیت حاصل کرنے والی سعدیہ رشیداورمخمور تعریف،گنگا رام و لیڈی ایچیسن سے زاہدہ پروین اور سول ہسپتال ٹھٹھہ سے عاصمہ جاوید کی اسناد کو جعلی قرار دیا اور اُن کی تصدیق نہیں کی ۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ کی روشنی میں ایل جی ایچ انتظامیہ نے ان چاروں نرسز کے معاملات کو مزید انضباطی کاروائی کیلئے محکمہ صحت کو بھجوا دیا ہے ۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب کوثر پروین کا کہنا تھا کہ میڈیکل کے شعبے میں بوگس اسناد کے ساتھ کام کرنے والوں کو کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ایسے افراد کسی رعائیت کے مستحق ہیں ۔

ڈی جی نرسنگ نے کہا کہ ایسے کیسز مستقل طور پر محکمہ صحت پنجاب کو بھیجے جاتے ہیں تاکہ اُن پر سخت ترین کاروائی کی جا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ ان 4نرسوں کی رجسٹریشن کی منسوخی کیلئے پاکستان نرسنگ کونسل کو بھی لکھا جارہا ہے۔کوثر پروین نے مزید بتایا کہ بوگس اسناد کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنے والوں سے تنخواہوں اور دیگر واجبات کی واپسی کیلئے بھی کاروائی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ قواعدو ضوابط کے مطابق داخلہ کے وقت ان نرسوں کی اسناد کی نرسنگ سکولوں میں بھی تصدیق ہونا تھی اور اس امر کی بھی چھان بین کی جائے گی کہ کیوں وہاں ایسا نہیں ہوا اور اُن نرسنگ سکولوں کی پرنسپلزکے خلاف بھی ضابطے کی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج اور ایم ایس لاہور جنرل ہسپتال نے اس حوالے سے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کام کرنے والے تمام ملازمین کے تعلیمی کوائف و اسناد کی تیزی سے تصدیق کرائی جاتی ہے اور اس ضمن میں رکاوٹ بننے والے کسی بھی اہلکار کو سخت ترین کاروائی کیلئے تیار رہنا ہوگا ۔