Live Updates

مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخاب میں پارٹی صدر کی گرفتاری کو کیش کروالیا

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کو شہباز شریف کی گرفتاری کی وجہ سے بھی ہمدردی کا ووٹ ملا، مسلم لیگ ن سیاست میں واپس آنےکی پوزیشن میں آگئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اکتوبر 2018 12:34

مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخاب میں پارٹی صدر کی گرفتاری کو کیش کروالیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اکتوبر 2018ء) : ملک بھرمیں گذشتہ روز ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوگئی جس کے بعد غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ آنا شروع ہوا۔ اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے پاکستان تحریک انصاف کو دو بڑے حلقوں این اے 131 اور این اے 124 سے شکست دی جس پر پاکستان تحریک انصاف کے حامی بھی حیران رہ گئے۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی غیر متوقع کامیابی ان کی حکمت عملی اور شہباز شریف کی گرفتاری کو کیش کروانے کی وجہ سے ہی ممکن ہوئی۔ ضمنی انتخاب کے دس روز قبل پارٹی صدر شہباز شریف کو نیب نے گرفتار کیا جس کے بعد ہی مسلم لیگ ن نے اس گرفتاری کو کیش کروانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ یہی نہیں پارٹی صدر کی گرفتاری اور پارٹی قائد کی عدالت میں پیشیوں پر عوام کی ہمدردی حاصل کر کے ووٹ بنک بڑھانے کی مسلم لیگ ن کی حکمت عملی نے ضمنی انتخاب میں اپنا کام دکھا دیا۔

(جاری ہے)

انتخابی مہم میں بھی یہ بیانیہ اپنایا گیا کہ پارٹی قائد عدالتوں کی پیشیاں بھُگت رہے ہیں، عام انتخابات سے 10 روز قبل پارٹی قائد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ضمنی انتخاب سے 10 روز قبل پارٹی صدر کو گرفتار کیا گیا جو سیاسی انتقام کی بد ترین مثال ہے۔ ضمنی انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ ن کی غیر متوقع کامیابی مسلم لیگ ن کے لیے ''تنکے کا سہارا'' بنا۔

اس کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن ، جو گذشتہ کچھ عرصہ سے سیاسی وفات پانے کے قریب تھی، ایک مرتبہ پھر سے اپنا لوہا منوانے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے۔ ضمنی انتخاب میں کامیابی نے نہ صرف پارٹی رہنماؤں بلکہ پارٹی کارکنان کی بھی حوصلہ افزائی کی اور ڈھارس بندھائی جس سے ان میں ایک نیا جوش و ولولہ پیدا ہو گیا اور پارٹی کی جان میں جان آگئی۔ مسلم لیگ ن کی ضمنی انتخاب میں کامیابی پر ایک طرف جہاں ضمنی انتخاب میں موجودہ حکومت کی یقینی کامیابی کا تاثر زائل کیا وہیں ''لاہور شیر کا ہے'' کے نعرے کو بھی تقویت بخشی۔

مسلم لیگ ن کے کارکنان نے اس کامیابی پر کہا کہ بالآخر ثابت ہوگیا ہے کہ لاہور ہمیشہ سے مسلم لیگ ن کا گڑھ رہا ہے اور آگے بھی مسلم لیگ ن ہی کا گڑھ رہا ہے۔مسلم لیگ ن کی شکست میں کچھ کردار موجودہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کا بھی ہے۔ گذشتہ 60 دنوں میں حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں ، ان فیصلوں پر ہونے والی تنقید اور حکومت کی جانب سے کوئی جامع پالیسی سامنے نہ آنے پر عوام پاکستان تحریک انصاف سے مایوس ہو گئی۔

ووٹرز نے کہا کہ حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا۔ اقتدار میں آنے سے قبل عوام کا بوجھ کم کرنے اور مایوسی کے اندھیروں کو مٹانے کی باتیں کی گئی تھیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے بوجھ بھی عوام پر ڈالا اور عوام کو لے کر مایوسی کے اندھیروں میں جا رہی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات