بھارت،جعلی مقابلے میں میجر جنرل اورکرنلز سمیت سات افراد کو عمر قیدکی سزا

فوجی عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی اعلیٰ فوجی حکام سے توثیق نہیں ہوئی،تین ماہ لگ سکتے ہیں،رپورٹ

پیر 15 اکتوبر 2018 13:16

بھارت،جعلی مقابلے میں میجر جنرل اورکرنلز سمیت سات افراد کو عمر قیدکی ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) بھارت کے علاقے آسام میں 1994 میں ہونے جانے والے جعلی مقابلے میں 5 نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں فوجی عدالت نے ایک میجر جنرل، 2 کرنلز اور 4 سپاہیوں کو عمر قید کی سزا سنادی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق فوجی عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی اعلیٰ فوجی حکام سے توثیق نہیں ہوئی جبکہ بتایا گیا ہے کہ اس میں 3 ماہ لگ سکتے ہیں۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سزا پانے والوں میں میجر جنرل اے کے لال، کرنلز تھومس میتھو اور آر ایس سیبرین جبکہ دیگر میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے او سی) اور غیر کمیشنڈ افسر دلدیپ سنگھ، جاگیدو سنگھ، البندر سنگھ اور شیوندر سنگھ شامل ہیں۔فوجی عدالت سے سزا پانے والے مجرمان فوجی عدالت اور سپریم کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ میجر جنرل اے کے لال کو 2007 میں انفینٹری ڈویڑن کے کمانڈر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، ان پر ایک خاتون افسر نے الزام لگایا تھا کہ یوگا کی کلاس کے دوران کمانڈر کا رویہ ان کے ساتھ نا مناسب تھا۔بعد ازاں انہیں دسمبر 2010 میں فوجی عدالت نے ملازمت سے برخاست کردیا تھا تاہم انہیں فوج کی جانب سے حاصل ہونے والی مراعات جاری رہیں۔فوجی عدالت کا حالیہ فیصلہ آسام میں ایل آسام اسٹوڈینٹس یونین (اے اے ایس یو) کے کارکنان پرابین سونووال، پردیپ دوتہ، دبجیت بسواس، اخیل سونووال اور بھابین موران کو جعلی مقابلے کے دوران ہلاک کرنے پر سامنے آیا، انہیں پنجاب ریجمنٹ کے یونٹ نے 17 اور 19 فروری 1994 کو آسام کے ضلع تنسوکیہ میں مختلف مقامات سے گرفتار کرنے کے بعد جعلی مقابلے میں قتل کردیا تھا۔