رواںمالی سال کیلئے پنجاب کا تقریباًساڑھے 22کھرب کے حجم کا بجٹ کل پیش کیا جائیگا

وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت اسمبلی میں بجٹ پیش کرینگے،سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے اپوزیشن کی جانب سے بجٹ اجلاس میں شدید احتجاج متوقع ،حکومت نے بھی پیشگی منصوبہ بندی کر لی

پیر 15 اکتوبر 2018 13:51

رواںمالی سال کیلئے پنجاب کا تقریباًساڑھے 22کھرب کے حجم کا بجٹ کل پیش ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) رواںمالی سال 2018-19ء کیلئے پنجاب کا تقریباًساڑھے 22کھرب کے حجم کا بجٹ کل (منگل ) سہ پہر تین بجے پیش کیا جائیگا جس میںنگران حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے چار ماہ کے عبوری بجٹ کی رقم بھی شامل ہے ،صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے ،اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے سکیورٹی سمیت تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،اپوزیشن کی جانب سے بجٹ اجلاس میں شدید احتجاج متوقع ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج ( منگل) سہ پہر تین بجے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوگا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ رواں مالی سال کے لئے بجٹ پیش کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہاتاہم موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں ردو بدل کئے جانے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

ترقیاتی بجٹ کا حجم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم کرکے 4کھرب روپے اور غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم18.7کھرب رکھے جانے کا امکان ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ پنجاب کو رواں مالی سال کیلئے بجٹ کیلئے این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل مد میں 12.82کھرب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔صوبائی محاصل سے آمدنی کا تخمینہ 2.7کھرب ، صوبائی غیر محاصل آمدنی کا تخمینہ 2.17کھرب جبکہ کرنٹ کیپٹل وصولیوں کا تخمینہ 5.05کھرب روپے لگایا گیاہے ۔ پنجاب کی نگران حکومت نے 26جون کو مالی سال 2018-19کے پہلے چار ماہ کیلئے 693ارب روپے کے عبوری بجٹ کی منظوری دی تھی جس میں اخراجات جاریہ کا حجم 592.9ارب روپے جبکہ 100.1ارب روپے جاری ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کی مد میں رکھے گئے ۔

عبوری بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل ایوان میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتیں اجلاس منعقد کریں گی جس میں اجلاس کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ اجلاس میں شدید احتجاج متوقع ہے جس کیلئے حکومت نے بھی پیشگی منصوبہ بندی کر لی ہے ۔