دُبئی: پاکستانی خواتین سے جسم فروشی کروانے پر آٹھ پاکستانیوں کو قید کی سزا

سزا پانے والوں پاکستانیوں میں سات مرد اور ایک خاتون شامل ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 15 اکتوبر 2018 13:37

دُبئی: پاکستانی خواتین سے جسم فروشی کروانے پر آٹھ پاکستانیوں کو قید ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر2018ء) عدالت نے آٹھ پاکستانیوں کو انسانی سمگلنگ، جنسی استحصال اور قحبہ خانہ چلانے کے جُرم میں پانچ پانچ سال قید کی سزا سُنا دی ہے۔ہر ایک ملزم کو بیس بیس ہزار اماراتی درہم جرمانے کی مد میں ادا کرنا ہوں گے، جبکہ سزا کی مُدت پُوری ہونے کے بعد انہیں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ سزا پانے والوں میں سات مردوں کے علاوہ ایک خاتون بھی شامل ہے۔

ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے تین پاکستانی لڑکیوں کو روزگار دلانے کے بہانے دُبئی بُلایا اور پھر اُنہیں محبوس رکھ کر زبردستی اُن سے جسم فروشی کرواتے رہے۔ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزمان کے جنسی استحصال کا نشانہ بننے والی خواتین بلوغت کی عمر کو نہیں پہنچی تھیں، اس لیے اُن کے پاسپورٹس پر عمر بڑھا کر لکھی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ایک 17 سالہ متاثرہ لڑکی نے بتایا’’خاتون ملزمہ اور اُس کے بھائی نے مجھے ملازمت دلانے کے بہانے دُبئی بُلوایا اور جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا۔ میرے پاسپورٹ، انٹری پرمٹ اور جہاز کا ٹکٹ کا خرچہ بھی انہوں نے ہی برداشت کیا تھا۔ جب میں دُبئی ایئر پورٹ پر پہنچی تو خاتون ملزمہ وہاں میرے استقبال کے لیے موجود تھی۔ جو مجھے اپنے ساتھ الحمریہ میں واقع اپنے مکان پر لے گئی۔

مگر اگلے دِن مجھے البراہا میں واقع ایک فلیٹ پر بھیج دیا گیا جو کہ دراصل جسم فروشی کا اڈہ تھا۔‘‘ 7 دسمبر 2017ء کو سی آئی ڈی پولیس نے نابالغ لڑکیوں سے جسم فروشی کی مخبری کی بناء پر اس قحبہ خانے پر چھاپہ مارا اور جسم فروشی کے لیے استعمال ہونے والی خواتین کو بازیاب کرا کر ملزمان اور ایک گاہک کو گرفتار کر لیا تھا۔ جبکہ ایک ملزم نے چھاپے کے موقع پر بالکنی سے کُود کر فرار ہونے کی کوشش کی مگر گراؤنڈ فلور پر جا گرنے کے باعث شدید زخمی ہو کر ہسپتال جا پہنچا ، اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر اگلے جہان پہنچ گیا۔ تینوں بازیاب شُدہ لڑکیوں کی عمریں 17 سال سے زائد نہ تھیں۔