تھر 2030ء میں پاکستان میں توانائی کا کیپٹل ہوگا،

تھر کول پاور پلانٹ کے پہلے یونٹ سے شیڈول سے 6 ماہ قبل 330 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی، پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسن داؤد بٹ

پیر 15 اکتوبر 2018 15:17

تھر 2030ء میں پاکستان میں توانائی کا کیپٹل ہوگا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک ) کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حسن داؤد بٹ نے کہا ہے کہ تھر2030ء میں پاکستان میں توانائی کا کیپٹل ہوگا، شیڈول سے 6 ماہ قبل تھر کول پاور پلانٹ کے پہلے یونٹ سے 330 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔ ان خیا لات کا اظہار انہوںنے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

حسن داؤد بٹ نے کہا کہ سی پیک کے تحت ہائیڈل، کول، شمسی، ونڈ سمیت مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے جس میں کئی منصوبوں سے پیداوار شروع ہو چکی ہے تاہم کچھ منصوبوں پر کام آخری مراحل میں جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ اب تک کول مائننگ کا 92 فیصد جبکہ پاور پلانٹ کا 93 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ تھر بلاک ٹو میں کول مائننگ اور پاور پلانٹ کی تعمیر کا کام 2016ء میں شروع ہوا جسے جون 2019ء تک مکمل ہونا تھا تاہم رفتار تیز ہونے کی وجہ سے اب 6 ماہ قبل بجلی کی پیداوار کا عمل شروع ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تھر بلاک ٹو سے مٹیاری تک 270 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کو 270 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے جبکہ دونوں کول مائننگ اور پاور پلانٹ پر کام برق رفتاری سے جاری ہے اور یہ تکمیل کے قریب ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مائننگ کا کام 154 میٹر کی گہرائی تک پہنچا ہوا ہے، یہاں سے حاصل ہونے والے کوئلے کا معیار اعلیٰ ہے اور کھدائی کے ساتھ ساتھ مزید بہترین کوئلے سامنے آ رہا ہے، پہلے مرحلے میں تھر کول پراجیکٹ کے تحت 3.8 ملین ٹن کوئلہ حاصل کیا جائے گا جس سے 2 پاور پلانٹ چلائے جائیں گے، ہر ایک پلانٹ 330 میگاواٹ کی پیداوار کی استعداد کا حامل ہو گا جسے بتدریج توسیع دی جائے گی اور 2024ء تک اس سے پانچ ہزار 200 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔