عرب رکن پارلیمنٹ کی سزا میں تخفیف روکنے لیے نیا صیہونی قانون

دہشت گردی کے الزام میں سزا کاٹنے والوں کی ایک تہائی سزا معاف کرنے کا سابقہ قانون منسوخ کیاجائے،بل پیش

پیر 15 اکتوبر 2018 16:24

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) اسرائیلی پارلیمنٹ ایک نئے مسودہ قانون پر غور کی تیاری کررہی ہے جس کے تحت زیر حراست عرب رکن پارلیمنٹ باسل غطاس کی سزا میں تخفیف کو روکنا ہے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یسرائیل بیتنا کے رکن کنیسٹ عودید فوریر نے پارلیمنٹ میں ایک نیا بل پیش کیا جس میں سفارش کی گئی کہ دہشت گردی کے الزام میں سزا کاٹنے والے قیدیوں کی ایک تہائی سزا معاف کرنے کا سابقہ قانون منسوخ کیاجائے۔

بہ ظاہر اس قانون ہا ہدف عرب کمیونٹی کے رکن پارلیمنٹ باسل عطاس ہیں جنہیں صہیونی فوج نے دو سال کیلیے جیل میں قید کر رکھا ہے۔ ان پر اسرائیل کے خلاف کام کرنے اور دہشت گردی کی کوششوں میں معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کٹزیعوت جیل میں قیدیوں کو 12 ٹیلیفون سیٹ فراہم کیے تھے۔ یہ اقدام اسرائیل کی سلامتی اور سالمیت کے لیے تباہ کن ہوسکتا تھا۔

متعلقہ عنوان :