شاہ سلمان بن عبد العزیز کا ترک صدر کو ٹیلیفون ،ْ لاپتہ صحافی جمال خشوگی کے معاملے پر بات چیت

طیب اردگان کی جمال خشوگی کی گمشدگی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز

پیر 15 اکتوبر 2018 19:56

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ٹیلیفون پر ترکی کے صدر طیب اردگان سے لاپتہ صحافی جمال خشوگی کے معاملے پر بات چیت کی۔عالمی میڈیا کے مطابق استنبول کے سعودی قونصل خانے میں لاپتہ ہوجانے والے صحافی جمال خشوگی کا معاملہ عالمی قوتوں کی توجہ حاصل کرنے کے بعد اب سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ ساتھ عالمی تنائو کا باعث بن گیا ہے۔

گزشتہ شب سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ترکی کے صدر طیب اردگان کو فون کیا اور سعودی صحافی کی گمشدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اس سنگین معاملے کے ہر پہلو پر تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر ترک صدر طیب اردگان نے جمال خشوگی کی گمشدگی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز دی۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کے فرمانروا نے ترک صدر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے تجویز پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے برادر ملک ترکی کے ساتھ خوش گوار تعلقات کا خواہاں ہے اور تعلقات کو گزند پہنچانے والے کسی معاملے کو حل کیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ترک صدر طیب اردگان نے شاہ سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت اور عوام سعوی حکومت اور سعودی عوام کے ساتھ قریبی اور تاریخی نوعیت کے گراں قدر تعلقات کو قائم رکھنے کی خواہاں ہے۔واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں دستاویزات کے حصول کیلئے جانے والے جلاوطن صحافی جمال خشوگی لاپتہ ہوگئے تھے اور تاحال اٴْن کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ،ْ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کردیا گیا ہے۔