خیبرپختونخواحکومت نے مالی سال2018-19کیلئے 648ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا

ملک کی موجودہ معاشی صورتحال،آئی ایم ایف کیساتھ جاری مذاکرات اور وزیراعظم ووفاقی وزیرخزانہ کی درخواست کومدنظررکھتے ہوئے ہم اضافی بجٹ پیش کررہے ہیں گزشتہ سال کے محصولات کاتخمینہ603ارب روپے تھا جسکے مقابلے میں صوبے کو498ارب روپے موصول ہوئے ،امسال کا648ارب روپے کابجٹ پچھلے سال کے تخمینے سی75فیصداوراصل محصولات سی30فیصد زائد ہے

پیر 15 اکتوبر 2018 20:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) خیبرپختونخواحکومت نے مالی سال2018-19کیلئے 648ارب روپے کا فاضل بجٹ پیش کردیاہے جبکہ اخراجات کاتخمینہ 618ارب روپے ہے اسی طرح یہ بجٹ30ارب روپے فاضل ہے ۔خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیرخزانہ تیمورسلیم خان جھگڑا نے مالی سال2018-19 کیلئے آٹھ ماہ کاضمنی بجٹ پیش کیا اپنی بجٹ تقریر میں وزیرخزانہ نے کہاکہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال،آئی ایم ایف کیساتھ جاری مذاکرات اور وزیراعظم ووفاقی وزیرخزانہ کی درخواست کومدنظررکھتے ہوئے ہم اضافی بجٹ پیش کررہے ہیں گزشتہ سال کے محصولات کاتخمینہ603ارب روپے تھا جسکے مقابلے میں صوبے کو498ارب روپے موصول ہوئے اسی طرح امسال کا648ارب روپے کابجٹ پچھلے سال کے تخمینے سی75فیصداوراصل محصولات سی30فیصد زائد ہے 618ارب روپے کے اخراجات کو جاری اورسالانہ ترقیاتی بجٹ میں تقسیم کیاگیاہے جاری اخراجات کی مد میں438ارب روپے اورترقیاتی بجٹ کیلئی180ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

تنخواہوں اور پنشن کی کل لاگت316بلین ہے جبکہ پچھلے سال یہ لاگت271بلین تھی اس طرح یہ17فیصد زائد ہے جبکہ یہ بجٹ کاپچاس فیصد ہے صوبائی نان سیلری تخمینہ65بلین ہے اورضلع کی سطح پرنان سیلری بجٹ کاتخمینہ23بلین ہے جوکہ کل ملاکر88بلین بنتاہے پچھلے سال کی73بلین کے مقابلے میں یہ بجٹ21فیصد سے زائد ہے ترقیاتی بجٹ اپنے وسائل کی109بلین روپے فاضل ہے جس میں سی80بلین روپے صوبائی سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر صرف کیء جائینگے جبکہ29بلین روپے ضلعی حکومتیں اپنے ترقیاتی منصوبوں پرصرف کریں گی جبکہ غیرملکی ادماد کاتخمینہ71بلین روپے کاہے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں1376منصوبے شامل ہیں جس میں1155جاری اور221نئے منصوبے شامل ہیں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا90فیصد حصہ جاری منصوبوں کیلئے مختص کیاگیاہے مالی سال2018-19کے بجٹ میں خیبرپختونخواحکومت167ارب30کروڑروپے تعلیم کے شعبہ میں خرچ کرے گی جوکہ کل بجٹ کا27فیصد سے بھی زائد ہے اس میں146ارب11کروڑروپے فنی تعلیم کیلئے مختص کئے گئے ہیں اسکے علاوہ اے ڈی پی میں21ارب روپے تعلیمی منصوبوں پر خرچ کئے جارہے ہیں اسکے علاوہ نوارب60کروڑروپے سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے مختص ہیں دیگراہم منصوبوں میں سکینڈری سکولوں کی طالبات کیلئے وظائف اورتمام صوبے میں نئے سکولوں کی تعمیر اوراب گریڈیشن شامل ہیں۔

صحت کے شعبے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں11ارب90کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جس کے تحت صوبے کی800سے زائد بی ایچ یوز سے ہرایک میں یکساں اور بہترسروس مہیاکی جائے گی امن وامان اورانصاف کیلئے مالی سال2018-19کے بجٹ میں62.5ارب روپے مختص کئے گئے ہیں قانون کی بالادستی کیلئے محکمہ داخلہ ایک جامع منصوبہ تیارکرے گا ٹرانسپورٹ سیکٹرکیلئے کل39.6ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں39ارب روپے ترقیاتی کاموں اوربی آرٹی کی تکمیل پرخرچ ہونگے ۔

ضلعی اے ڈی پی اورپختونخوالوکل گورنمنٹ سسٹم کیلئی29.3ارب روپے بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں امسال لوکل گورنمنٹ سسٹم کو بہتراوراس کو قبائیل اضلاع تک توسیع دی جائے گی اس کے علاوہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ4.8ارب روپوں کے حجم تک ترقیاتی منصوبے مکمل کرے گا زراعت اورماہی گیری،آبپاشی اور توانائی کیلئے کل24.2ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں سی12ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونگے سڑکوں،شاہراہوں اورپلوں کی تعمیر اور مرمت کیلئی17.5ارب روپے رکھے گئے ہیںاسی طرح پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے کل9ارب20کروڑروپے رکھے گئے ہیں جس میں تین ارب40کروڑروپے ترقیاتی بجٹ ہے محکمہ ماحولیات جنگلات کیلئے ریکارڈرقم6.5بلین روپے رکھے گئے ہیں محکمہ بلین ٹری سونامی سکیم کو توسیع دینے کے ساتھ ساتھ بہت سکیموں پرکام کیاجائے گا مالی سال 2018-19کے بجٹ میں محکمہ کھیل،ثقافت اور سیاحت کیلئی3.5ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے سوشل ویلفیئرخواتین کی ترقی اور خصوصی تعلیم اور بہبودآبادی زکوٰة اورعشراوقاف اور مذہبی واقلیتی امور وحج کیلئے بجٹ میں13.9ارب روپے مختص ہے وزیر خزانہ نے بتایاکہ ہمارے پاس سودن کے ایجنڈے کو مکمل کرنے کیلئے دوارب روپے کافنڈرکھنے کا منصوبہ ہے جس کی منظوری کا ایک خاص طریقہ کار وضع کیاجائے گا۔