ایبٹ آباد یونیورسٹی کے مختلف تدریسی شعبہ جات کا اکیڈمک آڈٹ شروع ہو گیا

اکیڈمک آڈٹ کمیٹی وائس چانسلر کی سربراہی میں اسی ہفتہ کے دوران تمام تدریسی شعبہ جات کا آڈٹ کرے گی

پیر 15 اکتوبر 2018 23:29

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) ایبٹ آباد یونیورسٹی کے مختلف تدریسی شعبہ جات کا اکیڈمک آڈٹ شروع ہو گیا، اکیڈمک آڈٹ کمیٹی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخاراحمد کی سربراہی میں اس ہفتہ کے دوران تمام تدریسی شعبہ جات کا آڈٹ کرے گی۔ ڈائریکٹوریٹ آف اکیڈمک کے زیر اہتمام اکیڈمک آڈٹ کمیٹی کا اجلاس ایبٹ آباد یونیورسٹی کے تین شعبہ جات جن میں نفسیات، معاشیات اور مطالعہ پاکستان کا اکیڈمک آڈٹ کیا گیا، اس اکیڈمک آڈٹ کے دوران اساتذہ کی کورس ایوولوشن بھی کی گئی، کہ اساتذہ نے کورس آئوٹ لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے کس کتاب کا انتخاب کیا ہے، کیا ان کا ٹائم ٹیبل ان کے کتب و کورس سے مطابقت رکھتا ہے، 16 ہفتوں کی سکیم آف سٹڈیز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے اساتذہ سے فرداً فرداً اکیڈمک آڈٹ کے حوالہ سے مختلف سوالات کئے اور ان کی کورس فائلز کو بھی چیک کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے اساتذہ سے اپنی بات چیت کے دوران کہا کہ جب تک ہمارا اکیڈمک مضبوط فعال نہیں ہو گا اس وقت تک ہم کبھی طلباء و طالبات کو مطمئن نہیں کر سکیں گے، یونیورسٹی کے ایک استاد کو کم از کم آٹھ گھنٹے کلاسز کی تیاری کیلئے درکار ہیں اور جب تک استاد یہ آٹھ گھنٹے بھرپور تیار ی نہیں کرے گا تو وہ کبھی بھی اپنے مضمون کے ساتھ انصاف نہیں کر سکے گا، اس لئے اساتذہ کو چاہئے کہ وہ اپنے لیکچر سے قبل اپنے مضمون کی بھرپور تیاری کرے اور جب وہ کلاس میں جائے تو مکمل اعتماد کے ساتھ جائے اور پھر ایسی کتابوں کا انتخاب کرے جو دور حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مضمون کے بہترین ماہر مضمون نے لکھی ہو گی۔

واضح رہے کہ یہ اکیڈمک آڈٹ اس پورے ہفتہ میں جاری رہے گا جس دوران اکیڈمک آڈٹ کمیٹی تمام تدریسی شعبہ جات کا آڈٹ کرے گی اور اس میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو مناسب رہنمائی بھی فراہم کرے گی جس کے اثرات براہ راست تدریسی شعبہ کی بہتری کے ذریعہ ظاہر ہوں گے اور اس کا فائدہ ایبٹ آباد یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کو ہو گا اور ان کی تدریسی و تخلیقی صلاحیتیں مزید نکھر کر سامنے آئیں گی۔

متعلقہ عنوان :