خودکش حملے کا خطرہ، ترکی میں ایرانی سفارتخانہ خالی کرالیا گیا

2015 اور 2016 میں ترکی میں متعدد خودکش حملے ہوئے تھے، جن کی ذمہ داری کرد عسکریت پسندوں اور داعش نے قبول کی تھی

منگل 16 اکتوبر 2018 12:36

خودکش حملے کا خطرہ، ترکی میں ایرانی سفارتخانہ خالی کرالیا گیا
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایرانی سفارتخانے کو خودکش حملے کے خطرے کے پیش نظر خالی کرالیا گیا۔ترکی کے مقامی میڈیا کے مطابق مبینہ خودکش بمبار کے سفارت خانے میں داخل ہونے کی رپورٹس کے بعد ایرانی سفیر اور دیگر عملے کو عمارت سے باہر نکال لیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک دارالحکومت میں ایرانی مشن کو ممکنہ خودکش حملے سے متعلق خبردار کیا گیا تھا، تاہم اس تنبیہ کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

خودکش حملے کے خطرے کے بعد پولیس نے سفارت خانے کے اطراف کی سڑکیں بند کرنے کے بعد عمارت کے قریب کھڑی گاڑیوں کی جامع تلاشی لی۔تاہم ایران نے انقرہ میں اپنے سفارتخانے میں خودکش حملے کے خطرے کو رد کردیا۔

(جاری ہے)

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزارت خارجہ کے بیان میں انقرہ کے سفارتخانے میں بم حملے اور عمارت کو خالی کرانے کی رپورٹس کی تنقید کی۔

واضح رہے کہ 2015 اور 2016 میں ترکی میں متعدد خودکش حملے ہوئے تھے، جن کی ذمہ داری کرد عسکریت پسندوں اور داعش نے قبول کی تھی۔داعش کی جانب سے قبول کیا جانے والا آخری حملہ جنوری 2017 میں استنبول کے نائٹ کلب میں نئے سال کی تقریب کے دوران فائرنگ کا واقعہ تھا، جس میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اس حملے کے بعد سے ترک پولیس ملک بھر میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کی) اور داعش سے تعلق رکھنے والے افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں کر رہی ہے۔