واپڈا کو دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کے منصوبے کی نگرانی اور عمل درآمد کے لیے مقامی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کے منصوبے پر وفاقی حکومت کی مخالفت کا سامنا
4 ہزار 500 میگاواٹ کے دیامر بھاشا اور 800 میگاواٹ کے مہمند ڈیم میں بین الاقوامی کنسلٹنٹس کے بجائے مقامی کنسلٹنٹس کو اہم کردار دینے کا حتمی فیصلے کیے جانے کے بعد متعلقہ وزاتوں نے مخالفت شروع کردی. رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 16 اکتوبر 2018 13:23
(جاری ہے)
مقامی انگریزی اخبار کے مطابق واپڈا کے فیصلے مطابق بین الاقوامی کمپنیاں مقامی کنسلٹنٹس کے ساتھ کلیدی کردار کے بجائے صرف ایسوسی ایٹ کے طور پر کام کرسکتی ہیں. واپڈا کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ واپڈا کے فیصلے سے اپنا مفاد رکھنے والے چند حلقوں کو اضطراب میں مبتلا کردیا ہے اور وہ اس طرح کے بڑے منصوبے کی نگرانی کے لیے مقامی انجینئرز کی صلاحیتوں پر شکوک پید اکررہے ہیں. انہوں نے کہا کہ مگر ہم اپنے فیصلے کو تبدیل نہیں کریں گے کیونکہ ہم بیرونی انحصار کے بجائے خود پر انحصار کرنے کی جانب گامزن ہونا چاہتے ہیں. واپڈا عہدیدار نے کہا کہ فیصلے کے پیش نظر ہم نے اس حوالے سے بین الاقوامی طور پر بولی دینے کے عمل کو بھی روک دیا ہے. منصوبے کے مطابق مقامی کمپنیاں دونوں ڈیموں کی تعمیر کی نگرانی کے لیے قائدانہ کرادار ادا کرنے کے لیے جوائنٹ وینچر یا کنسورشیم بنائیں گی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے دونوں منصوبوں پر جلد ازجلد کام شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی. واپڈا چاہتا ہے کہ مقامی کمپنیاں جوائنٹ وینچر اور کنسورشیم کے تحت ڈیموں کی تعمیر اور عمل درآمد کی نگرانی کرے، جوائنٹ وینچر میں واپڈا کی ترجیح مقامی کمپنیوں کو اہم کرداد دینا ہے تاہم بین الاقوامی کمپنیاں بھی ان جوائنٹ وینچر کا حصہ ہوسکتی ہیں لیکن ان کی سربراہی نہ کرے. خیال رہے کہ پاکستان کئی ہائیڈروپاور منصوبوں کی تکمیمل کے لیے مسلسل بیرونی کمپنیوں پر انحصار کر رہا ہے گوکہ ملک میں جاری کئی منصوبوں کی تکمیل میں بیرونی کمپنیوں کا کردار اہم رہا ہے تاہم اس نے مقامی انجینئرز کی استعداد کو نہں بڑھایا جبکہ واپڈا تیکنیکی معاملات میں خود انحصاری اور معاشی بہتری کے لیے مقامی کمپنیوں کو اہم کردار دینے کا خواہاں ہے. واپڈ عہدیدار کا کہنا ہے کہ مقامی کنسلٹنس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈیم کے ڈیزائن، سول، مکینیکل، ماحولیات اور دیگر انجینئرنگ کے کاموں میں مصروف 700 کے قریب انجینئرز کی صلاحیت کو بھی بڑھائے. انہوں نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کی باہمی اتفاق سے تکیمل سے تینوں پہلوﺅں سے صلاحیت میں بہتری آتی ہے اس لیے منصوبوں میں کنسلٹنٹس ہمیشہ اہم کردار ادا کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبوں کے لیے مقامی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کا موقع ماضی میں نہیں ملا لیکن واپڈا اب ہر صورت یہ کرے گا، مقامی کنسلٹنٹس کو پیپرا قواعد اور متعلقہ قوانین کے تحت بولی کے ذریعے منتخب کیا جائے گا. واپڈا عہدیدار نے کہا کہ مقامی کنسلٹنٹس کنسورشیم بیرونی کنسلٹنٹس سے درکار تعاون اور مدد حاصل کرتے رہیں گے. انہوں نے بتایا کہ منصوبے سے بڑی تعداد میں مقامی باصلاحیت انجینئرز کو موقع بھی ملے گا اس لیے متعلقہ حلقوں کو اس کی مخالفت کرنے کے بجائے حمایت کرنی چاہیے. واپڈا عہدیدار نے مزید کہا کہ برائے مہربانی چین کی طرف دیکھیے جن کے پاس اب مقامی سطح پر 3 ہزار کنسلٹنٹس موجود ہیں اور انہوں نے چین کے تین منصوبوں کی تعمیر کی اور تاحال چین کے 3 ہزار انجینئرز اپنے ملک میں 22 ہزار ڈیم تعمیر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں.
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.