مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر اقوام متحدہ کا نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کا ایجنڈا نامکمل رہے گا، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا جنرل اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نمبر چار سے خطاب

منگل 16 اکتوبر 2018 16:28

مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر اقوام متحدہ کا نوآبادیاتی نظام کے خاتمے ..
اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) پاکستان نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرار دادیں جن میں کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر اقوام متحدہ کا نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کا ایجنڈا نامکمل رہے گا۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نمبرچار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ جب تک کشمیریوں سے کئے گئے وعدے کو ایفا نہیں کیا جاتا اس وقت تک یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی دائمی ناکامی والا مسئلہ رہے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے اپنے زیرقبضہ کشمیرمیں لاکھوں فوجی تعینات کررکھے ہیں جنہوں نے خوف، دہشت اورجبر کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے، کشمیریوں کے حق خودارادی کے جائز اورقانونی مطالبے کو کچلنے کیلئے بھارتی سکیورٹی افواج نے بدترین تشدد کا طریقہ کاراپنا رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہاکہ انسانی حقوق کیلئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے ادارے نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بھی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کے حق خودارادی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اورپاکستان اوربھارت دونوں نے تسلیم کیاہے اوراس کا وعدہ بھی کیاہے، تاہم کشمیریوں کو اپنی سیاسی قسمت کے تعین کیلئے کئے گئے وعدے کو اب تک پورا نہیں کیا جاسکا، اس ضمن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے عوام کو ان کا بنیادی حق، حق خودارادیت دینے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ مطالبہ قانون اوراخلاقی دونوں لحاظ سے درست ہے اوریہ بنیادی انسانی حقوق کے زمرے میں بھی آتا ہے۔

مشرق وسطی کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی مستقل مندوب نے کہاکہ جب تک مسئلہ فلسطین کو حل نہیں کیا جاتا اورفلسطین کے عوام کو ان کا بنیادی حق نہیں دیا جاتا اس وقت تک خطے میں امن ایک موہوم خواب ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ غیرملکی قبضہ اوربالادستی والے خطوں میں لوگوں کی سماجی اورمعاشی ترقی کی رفتار سست ہوجاتی ہے اس تناظر میں کمیٹی کا کردار اہمیت کا حامل بن جاتاہے۔

انہوں نے نوآبادیات اورغیرملکی قبضہ میں رہنے والے خطوں کے ضمن میں عملی اقدامات کی ضرورت پرزوردیا اورمطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اوراقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ تحصیخی طرز عمل سے بین الاقوامی برادری کے اعتماد میں کمی آجاتی ہے جبکہ اس سے اقوام متحدہ کے نظام کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے۔