Live Updates

یورپی پارلیمنٹ کشمیر کی صورتحال کے جائزہ کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوائے، بیرسٹر سلطان محمود

آزاد کشمیر کے یوم تاسیس پر بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہی کے لئے یورپی ممالک میں تقاریب اور احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کئے جائیں گے، پریس کانفرنس

منگل 16 اکتوبر 2018 16:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع پر کشمیر میں بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے 24 سے 31 اکتوبر تک یورپ کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے اور تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

24 اکتوبر کو برمنگھم میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھایا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کشمیر کی صورتحال کے جائزہ کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوائے۔ منگل کو اسلام آباد میں سردار امتیاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف رپورٹ اقوام متحدہ کی کشمیر پر قراردادوں کے بعد ایک مستند دستاویز ہے، اس کو لے کر ہم دنیا بھر کے ہر فورم پر گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک طرف بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویدار ہے اور دوسری طرف کشمیر میں ڈھائے جانے والے ظلم و ستم پر اقوام متحدہ نے اسے بے نقاب کر دیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے اپنی پہلی تقریر میں کشمیر کے مسئلہ کو بھرپور انداز میں اٹھایا جبکہ شاہ محمود قریشی نے بھی دوٹوک موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے بلکہ وہ پاکستان میں بھی دہشت گردی کو پروان چڑھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمران کلبھوشن یادیو کا نام لیتے ہوئے گھبراتے تھے تاہم شاہ محمود قریشی نے عالمی فورم پر بھارت کا چہرہ بے نقاب کیا۔ حکومت پاکستان نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں ادا کیں۔ انہوں نے تمام جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ ایٹمی پروگرام اور کشمیر کا مسئلہ ایسا ہے کہ اس پر پوری قوم متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ 20 اکتوبر سے بیرون ملک دورہ پر جائیں گے۔ 24 اکتوبر کو برمنگھم میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔ 27 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے داخلے کے خلاف آئرلینڈ کے دارالحکومت میں ملین مارچ کیا جائے گا۔ اس ملین مارچ میں یورپ اور دیگر ممالک سے کشمیریوں اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والوں کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔

28 اکتوبر کو پیرس میں ایفل ٹاور کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔ 29 اکتوبر کو عالمی عدالت انصاف کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا جبکہ اس مظاہرہ کی اہمیت کلبھوشن کے کیس کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔30 اکتوبر کو برسلز میں یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کے سامنے مظاہرہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ نے کشمیر کے حوالے سے کئی قراردادیں بھی منظور کی ہیں۔

وہ اس ضمن میں کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31 اکتوبر کو برٹش ہائوس آف کامنز میں ممبران پارلیمنٹ اور ہائوس آف لارڈز کو کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی جبکہ اسی شام عالمی اور مقامی میڈیا کو مسئلہ کشمیر اور ایل او سی کی صورتحال پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حریت قیادت کو بھارت کی جانب سے بیرون ممالک جانے کی اجازت نہیں دی جاتی جبکہ آزاد کشمیر کے لیڈر جاتے نہیں اس لئے وہ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ان فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں سمیت دنیا کے سامنے بھارت کا چہرہ بے نقاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سکھوں کے خلاف بھی بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ سے مطالبہ ہے کہ وہ ایک وفد تشکیل دے جو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کر کے انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے کے حوالے سے دبائو ڈالے۔ یورپی پارلیمنٹ فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے جبکہ یورپی پارلیمنٹ سے کشمیر کے حوالے سے اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کشمیر پر ٹھوس مؤقف ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات