فلیگ شپ ریفرنس ،ْ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی کی دستاویزات عدالتی ریکارڈ کاحصہ بن گئیں

فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج ارشد ملک نے کی ،ْ واجد ضیاء نے دوسرے روز بھی بیان ریکارڈ کرایا

منگل 16 اکتوبر 2018 16:42

فلیگ شپ ریفرنس ،ْ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی کی دستاویزات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر فلیگ شپ ریفرنس میں اہم گواہ پاناما جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ واجد ضیا نے تفتیش کے دوران اکھٹی کی گئیں دستاویزات جمع کرادی جس کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔احتساب عدالت میں جج ارشد ملک نے فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی جہاں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے دوسرے روز بھی اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

واجد ضیا نے جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھی کی گئی دستاویزات فلیگ شپ انوسٹمنٹ کی 2002 سے 2016 تک کی فنانشل اسٹیٹمنٹ پیش کر دی۔انہوں نے قطری شہزادے حمد بن جاسم بن جابر الثانی کی طرف سے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو لکھے گئے خطوط کی تفصیلات بھی پیش کیں اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے دفتر خارجہ کو لکھا گیا خط بھی عدالت میں پیش کی۔

(جاری ہے)

واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے کی رکن سعدیہ گوہر نے اپنے خط کے ساتھ قطری شہزادے کا خط دفتر خارجہ کو بھیجا اور دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر آفاق احمد نے جے آئی ٹی کو حمد بن جاسم کا سر بمہر خط پہنچایا۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد جب عدالت میں پیش ہوئے تھے تو انہوں نے یہ خط نہیں دکھایا جس پر خواجہ حارث کا جج ارشد ملک سے مکالمہ بھی ہوا۔

جج ارشد ملک نے کہاکہ دستاویزات زیادہ ہیں تو بہتر ہے ان کی فہرست یو ایس بی میں لے آئیں اور خواجہ حارث فہرست پڑھ کر جہاں ضروری ہو اپنا اعتراض لکھوا دیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ آج ایسے ہی چلنے دیں اگلے دن سے یو ایس بی میں لے آئیں۔کمرہ عدالت میں نوازشریف کو فیصل آباد سے آنے والے لیگی رہنما اسرار احمد خان نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی جیت کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔