Live Updates

مسلم لیگ (ن) کے دور میں دنیا کے سب سے مہنگی بجلی بنانے والے پلانٹس لگانے کے باعث بجلی کی فی یونٹ پیداواری قیمت15روپے 53 پیسے تک پہنچ چکی ہے ،

گردشی قرضوں میں ماہانہ 34 سے 36 ارب روپے اضافہ ہورہا ہے ،شہباز شریف کے قائداعظم سولر پلانٹ کی بجلی 17روپے فی یونٹ پڑ رہی ہے جو دنیا کے کسی ملک میں نہیں، نیپرا کی سفارشات کے باوجود بجلی کی قیمت نہ بڑھا کر بوجھ موجودہ حکومت کے لئے چھوڑا گیا سابق حکومت کے دور میں بنائے جانے والے بجلی پلانٹس کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے،اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے فریم ورک تیار کر لیا گیا آنے والے دن اور پاکستان کا مستقبل روشن ہے، چند دنوں میں عوام کو بڑی بڑی خوشخبریاں ملنے والی ہیں، تنہا نہیں ،سعودی عرب ،چین ،یو اے ای سمیت دوست ملک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ،پہلی مرتبہ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی راہ پر گامزن ہے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین کی بریفنگ

منگل 16 اکتوبر 2018 17:20

مسلم لیگ (ن) کے دور میں دنیا کے سب سے مہنگی بجلی بنانے والے پلانٹس لگانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں دنیا کے سب سے مہنگی بجلی بنانے والے پلانٹس لگانے کے باعث بجلی کی فی یونٹ پیداواری قیمت15روپے 53 پیسے تک پہنچ چکی ہے ،بجلی کی پیداواری قیمت بڑھنے سے گردشی قرضوں میں ماہانہ 34 سے 36 ارب روپے اضافہ ہورہا ہے ،شہباز شریف نے جو قائداعظم سولر پلانٹ لگایا ہے اس کی بجلی فی یونٹ 17روپے پڑ رہی ہے ،اتنی مہنگی سولر بجلی کی پیداوار دنیا کے کسی ملک میں بھی نہیں ہے، سابق حکومت نے نیپرا کی سفارشات کے باوجود بھی بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی جس کی وجہ سے وہ بوجھ بھی موجودہ حکومت کے لئے چھوڑا گیا ہے ، پی ٹی آئی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنائے جانے والے بجلی پلانٹس کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے،بجلی پلانٹس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے فریم ورک تیار کر لیا گیا ، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق قانونی طور پر ترسیلات زر میںکم سے کم 10ارب ڈالر اضافے کے لئے اقدامات،غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے ، درآمدات کو کم اور برآمدات کو بڑھا کر آمدن میں اضافہ کرنا اولین ترجیح ہے انہی اقدامات کی بدولت عام آدمی کو ثمرات جلد ملنے شروع ہوجائیں گے،آنے والے دن اور پاکستان کا مستقبل روشن ہے، چند دنوں میں عوام کو بڑی بڑی خوشخبریاں ملنے والی ہیں، پاکستان تنہا نہیں ہے سعودی عرب ،چین ،یو اے ای سمیت دوست ملک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ،پہلی مرتبہ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی راہ پر گامزن ہے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو پریس انفارمیشن ڈیپارنمنٹ (پی آئی ڈی ) کے میڈیا سینٹر میں بجلی کی پیداواری لاگت اور دیگر امور سے متعلق بریفنگ دے رہے تھے ۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ گزشتہ حکومت دعویٰ کرتی رہی کے بجلی سستی کر گئی لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں جو عوام کے علم میں ہونے چاہئیں،مسلم لیگ (ن )کی حکومت میں بجلی کی پیداوار کے لیے مہنگے ترین پلانٹس لگائے گئے ۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت اس وقت صارفین کو 11روپے 71پیسے فی یونٹ دے رہی ہے ، فی یونٹ حکومت سبسڈی دے رہی تھی لیکن گذشتہ دو سالوں کے دوران بڑے بڑے دعوئوں کے ساتھ جو مہنگے ترین بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس لگائے گئے تھے اس کے بعد بجلی کی فی یونٹ پیداواری قیمت15روپے 53 پیسے ہوگئی ہے اس میں صوبوں کے نیٹ ہائیڈرل پرافٹ فی یونٹ 0.86 پیسہ اور 45 پیسے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے سالانہ انکریمنٹ کی مد میں ادا کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو فی یونٹ 2 روپے 63 پیسے نقصان ہو رہا ہے ،یہ نقصان موسم گرما میں یومیہ ایک ارب 2کروڑ اورموسم گرما میں یومیہ ایک ارب 80کروڑ روپے ہے اس طرح گردشی قرضوںمیں سالانہ 34 تا 36 ارب کا اضافہ ہورہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ آج کے دن بجلی کی طلب 14ہزار 900 میگا واٹ اور بجلی کی پیداوار19ہزار میگا واٹ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف نے جو قائداعظم سولر پلانٹ لگایا ہے اس کی بجلی فی یونٹ 17روپے پڑ رہی ہے ،اتنی مہنگی سولر بجلی کی پیداوار دنیا کے کسی ملک میں بھی نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بھکی پاور پلانٹ ، حویلی بہادر پاور پلانٹ ،بلوکی پاور پلانٹ ، ساہیوال کول پلانٹ اور پورٹ قاسم پلانٹ کے باعث بجلی کی قیمت میں 1روپے 32 پیسہ فی یونٹ بڑھا ہے اسی وجہ سے حکومت نے ان تمام پلانٹس کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، نیب نے ان منصوبوں کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل جب بھی شروع کیا جاتا ہے تو اپوزیشن کہتی ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے،جن لوگوں کی تین تین برسیاں ہو چکی ہے ان کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکلے ہیں،احتساب کے عمل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا،کرپٹ عناصر کا ہر حال میں احتساب جاری رہے گا،کرپٹ عناصر کے احتساب کا فیصلہ حکومت کا نہیں پاکستانی عوام کا ہے۔ وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب چونکہ بیرون ملک دورہ پر ہیں اس لئے بجلی کا معاملہ اجلاس میں زیر غور نہیں آیا ،یہ معاملہ آئندہ ای سی سی کے اجلاس میں زیر غور آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ترسیلات زر کے ذخائر بڑھانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے،مستقبل میں بہت بڑی سرمایہ کاری پاکستان میں آ رہی ہے،چندروز میں بڑی خوش خبریاں ملنے والی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک دوروں کے اخراجات میں واضح کمی کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ٹیلی کام ٹیکسز کے حوالے سے فیصلے سمیت ہر عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا اگر متعلقہ ادارہ سمجھتا ہے کہ ٹیکسز کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عدالت سے دوبارہ رجوع کر نا ہے تو وہ کرسکے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس ،وزراء اعلی اور گورنر ہائوسز کے سالانہ اخراجات 8ارب ہیں ، پی ٹی آئی کی حکومت نئی روایت ڈالتے ہوئے کفایت شعاری اور سادگی مہم پر عمل پیرا ہے ،حکومت نے اس خرچے کو بچایا اور کھڑی ہوئی گاڑیوں کو نیلام کر کے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانے میں بھجوائی ،آج بھی این ایچ اے کی 200گاڑیاں نیلام ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن یہ ہے کہ غریب آدمی پر کوئی بوجھ نہ پڑے ،امیر اپنا حصہ ڈالیں اور امیروں کے لئے سبسڈی بھی ختم کی جائے ،اگر بڑے بڑے ہوٹل یا ادارے زیادہ گیس استعمال کر رہیں ہیں تو ان کے لئے 143فیصد بجلی مہنگی کی گئی ہے ،80فیصد غریب اور متوسط طبقے کے لئے گیس کی قیمت میں بہت کم اضافہ کیا گیا ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات