ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی سے مہنگائی میں اضافہ اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں، احمد حسن مغل

منگل 16 اکتوبر 2018 17:58

ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی سے مہنگائی میں اضافہ اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی سے مہنگائی میں اضافہ اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2017ء میں ایک ڈالر 105روپے کا تھا جبکہ اکتوبر 2018ء میں ایک ڈالر 133روپے کا ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی صنعتی شعبہ مختلف مصنوعات تیار کرنے کیلئے زیادہ تر خام مال باہر سے درآمد کرتا ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی سے صنعتی شعبہ کیلئے درآمداتی خام مال مہنگا ہوتا جا رہا ہے جس سے ہماری مصنوعات عالمی مارکیٹ میں مزید مہنگی ہوں گی اور برآمدات میں کمی واقع ہو گی۔

(جاری ہے)

آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے پاکستان کے غیر ملکی قرضے میں بھی کئی گنا اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ 37 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ خسارے کو کم کرنے کا سب سے بہتر طریقہ پیداواری لاگت کو کم کرنا اور برآمدات کو تیزی سے فروغ دینا ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر قابو پانے اور معیشت کو مزید کمزور ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر روپے کی قدر کو مستحکم کرنے اور معیشت کی بحالی کیلئے نجی شعبہ کی مشاورت سے ایک جامع حکمت عملی وضع کرے تاکہ معیشت کو مزید تباہی سے بچایا جا سکے۔