قحط زدہ علاقے تھر میں تشویشناک صورتحال کے پیش نظر متحدہ اپوزیشن نے سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے درخواست سندھ اسمبلی میںجمع کرادی

پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ، ایم کیو ایم کے محمد حسین، جی ڈی اے کے حسنین مرزا، نند کمار گوکلانی، رزاق راہموں نے مشترکہ درخواست جمع کرائی

منگل 16 اکتوبر 2018 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) قحط زدہ علاقے تھر میں تشویشناک صورتحال کے پیش نظر متحدہ اپوزیشن نے سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے درخواست سیکریٹری سندھ اسمبلی کے پاس جمع کرادی، پی ٹی آئی کے سندھ کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ، ایم کیو ایم کے محمد حسین، جی ڈی اے کے حسنین مرزا، نند کمار گوکلانی، رزاق راہمون، راجہ اظہر نے مشترکہ درخواست جمع کرائی۔

درخواست میں قحط زدہ علاقے تھرپارکر کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظرجلد اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی ہے، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے پارلیامانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا اس سال تھرپارکر میں پانچ سو بچے ہلاک ہوچکے ہیں بچوں کو علاج کے لئے مٹھی کے اسپتال تک لانا مشکل ہے خوارک کی کمی دور کرنے کے لئے دس سال سے اربوں روپے خرچ ہوتے رہے تھر میں بچے مررہے ہیں سندھ حکومت ہنی مون منارہی ہے تھرپارکر میں بچوں کی اموات پر سندھ اسمبلی میں بات کرنا چاہتے ہیں کراچی سے کشمور تک پانی کی قلت ہے تھرپارکر، اچھڑو تھر، کاچھو، سمیت دیگر قحط زدہ علاقوں میں عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے، حکومت سندھ خالی دعوئوں تک محدود رہی ہے، عملی طور پر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے، تھر کو اھوپیا جیسی صورتحال بننے نہیں دیں گے، وفاقی حکومت کی طرف سے تھرکو مد نظر رکھا گیا ہے جلد وفاقی حکومت کی طرف سے تھر کی عوام کے لئے پیکیج کا علان بھی کیا جائے گا، ہم عوامی نمائندے ہیں یہ ہمارا فرض ہے کہ اپنی آواز اسمبلی تک پہنچائیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے محمد حسین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آرٹیکل 147کے تحت سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے ساتھ درخواست جمع کرائی ہے واٹر کمیشن کا بننا ہی اس بات کی نشاندہی ہے کہ دس سال میں پیپلزپارٹی کی حکومت ناکام رہی ہے سندھ کا کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں صاف پانی آرہا ہوں ہم امید کرتے ہیں کہ اسپیکر سندھ اسمبلی اجلاس طلب کرینگے، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسنین مرزا پارلیمانی لیڈر جی ڈی اے نے کہا آئین پاکستان مجروح ہورہا ہے لوگ بنیادی حقوق سے محروم ہیں صاف شفاف پانی کی فراہمی کے بغیر زندگی نہیں چل سکتی بجٹ پاس کرانے کے بعد سندھ حکومت سو گئی ہے بنیادی انسانی حقوق کے لئے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھانا چاہتے ہیں امید ہے کہ سندھ حکومت اجلاس بلوانے کے لئے روڑے نہیں اٹکائے گی ۔