16 سال سے کم عمر کے بچوں میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا ہوا رجحان تشویشناک ہے، سپارک

منگل 16 اکتوبر 2018 21:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) بچوں کی حقوق کیلئے غیر سرکاری تنظیم سپارک کے نمائندوں نے کہا ہے کہ 16 سال سے کم عمر کے بچوں میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا ہوا رجحان تشویشناک ہے، موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سن ٹیکس میں اضافہ کیا جائے اور سگریٹ کا فی پیکٹ کم سے کم 100 روپے کیا جائے تاکہ کم عمر والے بچوں کوسگریٹ خریدنے میں آسانی نہ ہو، سن ٹیکس لگانے سے حکومت کو سالانہ اربو ں روپے جمع ہوں گے۔

منگل کو نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس نفرنس کرتے ہوئے غیر سرکاری تنظیم ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سجاد چیمہ نے کہا کہ ہمیں قوم کے بچوں سے پیار ہے اور ان کی حقوق کے لئے ادارہ کام کرتاہے، حکومت پاکستان سالا نہ ہیلتھ کیئر پر 184بلین روپیہ خرچ کرتا ہے، ملک کے تفریحی مقامات، تعلیمی اداروں کے اندر سولہ سال سے کم عمر بچوں میں سگریٹ نوشی شروع کرنے میں کافی حد تک اضافہ ہو اہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی دور حکومت میں سگریٹ پر ٹیکس کم کردیئے گئے تھے جس کی وجہ سے سگریٹ نوشی مزید میں اضافہ ہوا۔ گلوبل ایڈلٹ ٹوبیکو سروے کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر 1200بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں،پروگرام منیجر سپار ک آسیہ نے کہا کہ 2005ء میں پاکستان نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ عہد کیا تھاکہ سگریٹ نوشی کی روک تھام سے متعلق اشتہار ات،تفریخی مقامات میں سگریٹ نوشی کی بندش میں مثبت کردار ادا کریں گے۔

سجاد چیمہ نے کہا کہ ہماری تنظیم موجود ہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بچوں کی مستقبل کو محفوظ کرنے میں تمباکو نوشی پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے۔ سگریٹ نوشی کے پیکٹ کوکم از کم سو روپے کا کیا جائے،ٹیکس میں اضافے سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے جمع ہونگے۔ اور بچوں کا صحت اورمستقبل بھی محفوظ رہے گا۔

متعلقہ عنوان :