بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لئے ملک کو اس وقت پی ایچ ڈی اساتذہ کی اشد ضرورت ہے‘پروفیسرنیازاحمد

اعلیٰ معیار کے اساتذہ کی تعیناتی ، نصاب کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور بہترین انفراسٹرکچر فراہم کرنے میں پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے یونیورسٹی انتظامیہ گڈ گورننس، پنجاب یونیورسٹی کی شاندار روایات کو بحال کرنے، سماجی و معاشی اثر رکھنے والی تحقیق اور یونیورسٹی کو غیر سیاسی بنانے پرتوجہ دے رہی ہے ‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی

منگل 16 اکتوبر 2018 22:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور ہائر ایجوکیشن کے شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 75 ہزار پی ایچ ڈی اساتذہ کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت 40 ہزار اساتذہ تعینات ہیں جب میں سے صرف 35 فیصد پی ایچ ڈی ہیں۔ وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل افیئرز(پائنا) اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ تعلقات عامہ کے اشتراک سے اعلیٰ تعلیم میں مطلوبہ معیار کے موضوع پر فکری نشست سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں سینئر صحافی و تجزیہ نگار الطاف حسن قریشی ،نجم ولی خان، رئوف طاہر، سلمان عابد، قیوم نظامی، ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چائولہ ، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ سیاسیات شبیر خان و دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لئے ملک کو اس وقت پی ایچ ڈی اساتذہ کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے قیام کا بنیادی مقصد نئے علم کی تخلیق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین انسانی وسائل ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لہذااعلیٰ معیار کے اساتذہ کو تعینات کرنے، نصاب کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور بہترین انفراسٹرکچر فراہم کرنے میں پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ گڈ گورننس، پنجاب یونیورسٹی کی شاندار روایات کو بحال کرنے، سماجی و معاشی اثر رکھنے والی تحقیق اور یونیورسٹی کو غیر سیاسی بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس سلسلے میں متعدد اقدامات کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں یونیورسٹی کے تمام سٹیچوٹری باڈیز کے اجلاس منعقد کئے جا چکے ہیں اور سینیٹ کی میٹنگ 13 سال بعد منعقد ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے 4 ماہ کے قلیل عرصے میں رجسٹرار، کنٹرولر ، خزانہ دار، چیف انجینئر اور 126 دیگر اہم آسامیاں مشتہر کی ہیں اور 4 ماہ میں 150 آسامیوں پر تقرری کی ہے جو کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں غیر مثالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں سوشل انٹر پینور سنٹر قائم کیا جائے گا جس سے معاشرے کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پنجاب یونیورسٹی کیو ایس ایشیا رینکنگ میں حصہ لے رہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہماری رینکنگ میں بہتری آئے گی۔ بعد ازاں سوال جواب کی نشست ہوئی جس میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے مختلف تجاویز زیر بحث آئیں۔