Live Updates

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح جلد بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے گا

وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا ٹرائبل یوتھ آرگنائزیشن کی گول میز کانفرنس سے خطاب

منگل 16 اکتوبر 2018 22:38

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں ملک کے دیگر حصوں کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح جلد بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے گا، جرگہ کو قانونی حیثیت دینے کے لئے بھرپور کوششیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں تنظیم نوجوانان قبائل (ٹرائبل یوتھ آرگنائزیشن) گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، سابق سینیٹر فرحت الله بابر، فاٹا کے رہنما اجمل وزیر، سینیٹر سجاد طوری، ڈاکٹر اشرف، معروف صحافی سلیم صافی اور فاٹا کے نوجوان موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فاٹا کے انضمام سے متعلق اصلاحات پر ہر ایک کو سوچنے کا حق حاصل ہے۔

(جاری ہے)

فاٹا اصلاحات نافذ ہو چکی ہیں، اب اس پر بحث نہیں کرنی چاہئے، اصلاحات قابل اصلاح ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ فاٹا میں راتوں رات کام ہو جائے گا، اس پر مرحلہ وار کام ہوگا، فنڈز کے بغیر کام نہیں ہو سکتا، کام کے لئے فنڈز درکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے فیصلوں کے پابند ہیں اور ان کی پارٹی جو کہتی ہے اس پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ فاٹا اصلاحات اور انضمام کے حق میں ہیں جو ریفارمز کے خلاف ہیں ان کی اپنی ذاتی رائے ہے، ان کا موقف بھی سننا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اور اسے ہر روز کوئی نہ کوئی مسائل درپیش رہتے ہیں، اس کے حل کے لئے آسانی پیدا کریں گے۔ ٹاسک فورس کے دونوں اجلاسوں کی وزیراعظم عمران خان نے صدارت کی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم کی شرکت اس ٹاسک فورس کے آخری اجلاس میں ہوتی تھی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ لوکل باڈیز کے حوالے سے کے پی کے میں اچھا قانون ہے۔ فاٹا میں نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک افغانستان کا مسئلہ رہے گا، یہ ایشو حل نہیں ہوگا۔ سینیٹ میں متفقہ طور پر قرارداد منظور ہوئی ہے کہ ایسا میکنزم بنایا جائے کہ افغانستان کو یہاں سے لوگ جائیں اور وہاں کے لوگ یہاں آئیں۔ ہم فاٹا کو سٹریٹجک لینڈ تصور کرتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات