نائجیریا ،ْبوکو حرام نے ’مطالبہ‘ نہ ماننے پر رضاکار کو قتل کردیا

منگل 16 اکتوبر 2018 23:40

ابو جا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) نائجیریا میں مذہبی عسکریت پسند گروپ بوکو حرام نے طبی رضاکار کو قتل کردیا۔برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق حکام نے بتایا کہ24 سالہ حوا محمد لیمن کو بوکو حرام نے رواں برس مارچ میں اغوا کرلیا تھا اور مطالبے کی مدت ختم ہونے پر قتل کردیا۔واضح رہے کہ نائجیریا سے تعلق رکھنے والی حوا محمد لیمن بین الاقوامی ریڈ کراس سوسائٹی کے تعاون سے جاری ہسپتال میں کام کرتی تھیں، جنہیں شمالی جنوبی ریاست سے دیگر دو ساتھی ورکرز کے ساتھ اغوا کیا تھا۔

بوکوحرام نے گزشتہ ماہ آن لائن ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کہا تھا کہ اگر مدت ختم ہونے سے پہلے مطالبہ پورا نہیں کیا تو وہ کم از کم ایک مغوی لڑکی کو قتل کردیں گے ،ْبوکو حرام نے ویڈیو پیغام میں یہ نہیں بتایا کہ ان کے مطالبے کیا تھے اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دوسری طبی رضا کار کو ستمبر میں قتل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ویڈیو میں کہا گیا کہ حوا محمد لیمن موت کی لائق ہیں کیونکہ انہوں نے ریڈ کراس کے ساتھ کام کرکے اسلام کو ترک کردیا تھا۔

دوسری جانب حکام نے کہا کہ نائیجریا کی حکومت اور عسکری ادارے بوکو حرام اور اس کے دیگر گروہوں کے خاتمے پر ہیں لیکن بوکوحرام نے گزشتہ ماہ عسکری اہلکاروں پر حملے کرکے 48 کو ہلاک کردیا تھا۔نائجیریا کے وزیراطلاعات لیا محمد نے کہا کہ حکومت ‘طبی رضا کار کی موت پر بہت غمگین ہے لیکن وعدہ کرتے ہیں کہ معصوم خواتین کی رہائی کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔دوسری جانب صدارتی دفتر سے ٹوئٹ کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے لڑکی کی جان بجانے کے لیے اپنے تمام اختیارات بروئے کار لائے۔