اسلام آباد ، نیپرا نے 3 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی سفارش کی ہے، اسد عمر

، 2 ارب ڈالر ماہانہ خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائز میں کمی آئی، آئی ایم ایف کا پروگرام 3 سال کے لئے ہو گا، کوشش ہے کہ غریب متوسط طبقے پر زیادہ اثر نہ پڑے ،وفاقی وزیر خزانہ کی نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 17 اکتوبر 2018 00:02

اسلام آباد ،  نیپرا نے 3 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی سفارش ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ نیپرا نے 3 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ اوگرا کے کہنے پرگیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے ،گھرا سکیم کے لئے سرمایہ کاری پرائیویٹ سیکٹر سے آ ئے گی ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میںکمی آئی ہے منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام 3 سال کے لئے ہو گا آئی ایم ایف کا وفد 7 نومبر کو پاکستان آ رہا ہے ہم حکومت کا مربوط پروگرام آئی ایم ایف کے سامنے رکھیں گے، ہمیں 12 ارب ڈالر کا گیپ پورا کرنا ہے میری ورلڈ بینک اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک کے سربراہان سے ملاقا ت مثبت رہی،ہمیں ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلمپنٹ بینک سے 5 ارب ڈالر ملیں گے ہمیں معیشت میں استحکام لانے میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے ہم آئی ایم ایف کی ہدایت پر تمام اقدامات نہیں اٹھا رہے روپے کی قدر میں کمی پہلے سے ہو رہی تھی اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو بڑھانا شروع کیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2 ارب ڈالر کا ماہانہ خسارہ ہو رہا ہے جو کہ پہلے 2 ارب ڈالر سالانہ کا ہو ا کرتا تھا، 2 ارب ڈالر ماہانہ خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائز میں کمی آئی اس وقت دنیا کے بہت سے ممالک کی کرنسی کی قدر میں کمی آ رہی ہے ،چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہو چکی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ غریب متوسط طبقے پر زیادہ اثر نہ پڑے ،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اگر یہ قیمتیں واپس نہ آئیں تو ہمیں بھی تیل کی قیمتوں میںاضافہ کرنا پڑے گا، نیپرا نے 3 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کا کہا ہے نیپرا کے مطابق 70 کروڑ روپے کی روزانہ کی بنیاد پر خسارہ ہو رہا ہے اوگرا کے کہنے پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا گیس سیکٹرکے گردشی قرضے خطرناک حد تک پہنچ چکے ہیں یہ گردشی قرضے 154 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

جبکہ گیس کا نظام خطرناک حد تک کمزور ہو گیا تھا ، اسد عمر نے کہا کہ بجلی چوری روکنے کی پوری کوشش کی جائے گی آئندہ ہفتے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کافیصلہ ہو سکتا ہے سابق دور حکومت میں 7 ماہ کے اندر اسٹاک مارکیٹ 17 ہزار پوائنٹس گری تھی ،زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے تجارتی خسارہ ہے، 2 ماہ کے اندر معیشت مستحکم ہونا شروع ہو جائے گی غربت کے خاتمے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کسی چیلنج سے کم نہیں ہے گھروں کے لئے زمین کی فراہمی بڑا مسئلہ ہے گھر اسکیم کے لئے سرمایہ کاری پرائیویٹ سیکٹر سے آئے گی انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں اب کمی ہوئی ہے سیاسی بنیادوں پر ایکسچینج ریٹ طے نہیں ہونا چاہئے اسٹیٹ بینک کو اقتصادی حالات دیکھ کر ایکسچینج ریٹ طے کرنا چاہئے۔