سپریم کورٹ، لاہور کے سروسز اور میو ہسپتال میں غیرمعیاری لفٹ لگانے کے کیس میں سپلائر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طلب

بدھ 17 اکتوبر 2018 00:05

سپریم کورٹ، لاہور کے سروسز اور میو ہسپتال میں غیرمعیاری لفٹ لگانے کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے لاہور کے سروسز ہسپتال اور میو ہسپتال میں غیرمعیاری لفٹ لگانے کے حوالے سے کیس میں سپلائر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال میں لفٹ اہم جزو ہے، لیکن ناقص لفٹ لگا کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا ہے ، منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرعدالت کوایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ میو ہسپتال اور سروسز ہسپتال لاہور میں غیر معیاری لفٹیں لگائی گئی ہیں، جس کے ذمہ داران میں سپلائر کمپنی اور بعض سرکاری افسران شامل ہیں، جس پرعدالت نے دونوں ہسپتالوں میں لفٹ لگانے والی کمپنی کے سی ای او کو طلب کرتے ہوئے کہاکہ وہ 22 اکتوبر کوعدالت میں پیش ہو ں جس پرعدالت کوبتایا گیا کہ کمپنی کے سی ای او ملک سے باہر ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ ناقص لفٹ لگا کر قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا، یہ ریاست کا نقصان ہے اب بتایا جائے کہ اس کاذمہ دار کون ہے ، دریں آثناء جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دہشتگردی کے الزام میں فوجی عدالتوں سے سزاپانے والے چاردہیشت گردوں کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کرتے ہوئے ملزمان کے وکلا ء کو ریکارڈ دیکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہاہے کہ ان مقدمات کو ایک ایک کرکے سن کر فیصلہ کریں گے یادرہے کہ اپیلیں محمد جان ،امان اللہ ،سیف اللہ اور رابعہ بی بی کی جانب سے دائر کی گئی تھیں بعدازاں مزید سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔