سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی کے بارے میں مکمل لاعلمی کا اظہار کیا ہے. ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوکی ریاض میں اعلی سعودی حکام سے ملاقاتیں ‘واشنگٹن کی تشویش سے آگاہ کیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 اکتوبر 2018 08:13

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی کے بارے میں مکمل لاعلمی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 اکتوبر۔2018ء) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات سے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا. ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ سعودی عرب کو ذمہ دار ٹھہرانا ایسے ہے جیسے ’ثابت کیے جانے تک قصور وار‘ ٹھہرانا.

دوسری جانب ترک سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں مزید شواہد ملے ہیں کہ صحافی جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا ہے. اس معاملے کے باعث سعودی عرب پر اپنی قریب اتحادیوں کی جانب سے کافی دباﺅ کا سامنا ہے.

(جاری ہے)

جمال خاشقجی کو2 اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا‘سعودی حکام کا کہنا ہے کہ انھیں قتل نہیں کیا گیا اور وہ عمارت سے نکل گئے تھے.

صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا اس کا ذمہ دار شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹھہرایا جا رہا ہے. امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ شہزادہ محمد نے ان سے فون پر بات کی اور انھوں نے ترکی میں قونصل خانے کے اندر ہونے والی کسی بھی کارروائی سے لاعلمی کا اظہار کیا. صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے مجھے بتایا سعودی حکومت نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور جلد ہی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور تمام سوالات کے جواب دیے جائیں گے.

اس معاملے پر سعودی حکام سے بات کرنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی سعودی عرب کے دورے پر ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پیر کو سعودی عرب کے شاہ سلمان کے ساتھ فون پر اس معاملے پر بات کی تھی جس کے بعد انہوںنے بتایا تھا کہ جمال خاشقجی کی گشمدگی کے پیچھے کچھ بدمعاش قاتل بھی ہو سکتے ہیں. دوسری جانب سعودی کابینہ نے ترکی کے شہر استنبول میں پ±راسرار طور پر لاپتا ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے کیس کے تناظر میں افواہوں اور الزامات کے بجائے سچائی اور دانش کو ترجیح دینے والے تمام اسلامی ، عرب اور دوست ممالک ،عرب اور بین الاقوامی تنظیموں ، پارلیمانوں اور اربابِ اقتدار وسیاست کے علاوہ دنیا بھر کی دانشور شخصیا ت کے رویے کی تحسین کی ہے.

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر ہونے والی اپنی گفتگو کی تفصیل سے آگاہ کیا. شاہ سلمان نے کابینہ کو ترک صدر رجب طیب ایردوگان اور بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ سے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا. کابینہ نے سعودی عرب کی درخواست پر استنبول میں سعودی شہری جمال خاشقجی کے لاپتا ہونے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ترک صدر ایردوگان کے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے.