95 فیصد کشمیری عوام کی طرف سے انتخابی ڈھونگ کا بائیکاٹ ریفرنڈم کی حیثیت رکھتا ہے

کشمیریوں نے نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرکے بھارت کو واضح پیغام دیدیا، مشترکہ حریت قیادت

بدھ 17 اکتوبر 2018 12:35

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں مشترکہ حریت قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ 95فیصد سے زائد کشمیری عوام کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں رچائے جانیوالے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ بھارت کیلئے واضح پیغام اور ریفرنڈم کی حیثیت رکھتا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ 95 فیصد عوام کی طرف سے ڈھونگ انتخابات کو مسترد کرنا کشمیریوں کا بھارت کیخلاف ریفرنڈم ہے اوربھارت نے خودبھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں 95 فیصد کشمیری عوام نے شرکت نہیں کی۔

انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ ڈھونگ انتخابات کی پالیسیوں سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہیںاور وہ صرف اپنا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

حریت قائدین نے کہا کہ حالیہ انتخابی ڈرامے کے دوران کشمیری عوام نے تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ اپنی غیر متزلزل وابستگی کا جوثبوت دیا ہے وہ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ بھارت کیلئے ایک واضح پیغام اور ریفرنڈم کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرکے کشمیری عوام نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ در اصل کیا چاہتے ہیں اور ان کے جذبات اور احساسات کیا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زور اورزبردستی سے کرائے جانیوالے انتخابات میں نام نہاد عوامی نمائندوں کے نام بھی کسی کو معلوم نہیں تھے اور کئی علاقوں میں امیدواروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا جس سے ان انتخابات کی افادیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ان تمام کارروائیوں کا مقصد بی جے پی اور فرقہ پرست قوتوں کو آگے لانا ہے ۔حریت قائدین نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیری نوجوانوں کی جانب سے شہید کشمیری سکالر ڈاکٹر منان وانی کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے پر معطل کرنے کوبھارت میں زیر تعلیم کشمیر طلباء کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کی سازش قراردیا۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی معطلی کے احکامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔