آئینی خلاف ورزی پہ حکومت فوری طور پر چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرہے چیف جسٹس بنیادی مسلے سے دستبردار ھو چکے ہیں ، جے کے پی پی سعودی عرب

انا کی خاطر سردار خالد ابراہیم خان کے وارنٹ گرفتاری قابل مزمت سپیکر اسمبلی سنجیندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 17 اکتوبر 2018 13:00

آئینی خلاف ورزی پہ حکومت فوری طور پر چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرہے ..
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2018ء،نمائندہ خصوصی،ایم خوشحال شریف جدہ) جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں توفیق افتاب, واحید خاکسار. طارق سعید. ایس ایم داؤد خان ہمایوں کریم. وحید گیلانی سردارمبشر خان. عاطف یسین. راجہ سجاد. یاسر رشید.سردار ابرار. خواجہ اسرارافتخار. مہتاب بخاری سردار فیصل افسر اور سجاد حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سردار خالد ابراہیم خان عدلیہ توہین کیس کے بنیادی مسلے کو سپیکر اسمبلی کو فارورڈ کیا گیا ہے چیف جسٹس بنیادی مسلے سے دستبردار ھو چکے ہیں وارنٹ گرفتاری جج صاحب نے اپنی انا کی خاطر جاری کیے.

(جاری ہے)

حق وسچ پہ چلنے والے کبھی بھی گرفتاری سے نہیں گھبراتے اور گرفتاری سے حق کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا سردار خالد ابراہیم خان واحد لیڈر پیں جو کہ آزاد کشمیر میں ایک صاف شفاف نظام کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کر رہے ہیں جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے سردار خالد ابراہیم خان کو خلاف ضابطہ تعیناتیوں پہ حقائق سامنے لانے پہ انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے حالانکہ آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ کے پاس یہ اختیار ہی حاصل نہیں کہ وہ از خود نوٹس لے اس لیے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی طرف سے از خود نوٹس لینا کھلی آئینی خلاف ورزی ہے آئینی خلاف ورزی پہ حکومت فوری طور پر چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرہے اور سپیکر اسمبلی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پیپلزپارٹی اپنے قائد سردار خالد ابراہیم خان کیساتھ کھڑی ہے جن کا جرم خلاف ضابطہ تعیناتیوں کی حقیقت عوام کے سامنے لانا ہے جموں وکشمیر پیپلز پارٹی نے ہر دور میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے ریاستی اداروں میں میرٹ پہ تقرریوں کے لیے جہدو جہد کی ہے انھوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو پارٹی بننے کے بجائے ریاستی قواعد و ضوابط کے تحت عوام کی خدمت کرنی چاہیے انھوں نے کہا کہ سردار خالد ابراہیم خان کا موقف بڑا واضع ہے اور اسمبلی کے اندر بھی ان کو حمائت حاصل ہے ان کے موقف کو مزید تقویت ملی ہے انھوں نے کہا کہ ایک سنیئر پارلیمنٹیرین کے خلاف اس طرح کی انتقامی کارروائی ریاستی دشمنی ہے حالانکہ سردار خالد ابراہیم خان نے اسمبلی اجلاس میں یہ مسلہ اٹھایا ہے جو کہ ایک قانون ساز ادارہ ہے عدالت کا قانون ساز اسمبلی کی کارروائی سے کوئی تعلق نہیں بنتا انھوں نے کہا کہ آزاد حکومت کی طرف سے ہائیکورٹ ججز تعیناتی جو خلاف ضابطہ اور میرٹ سے ہٹ کر گئی ہیں کے خلاف ہر ذی با شعور ریاستی فرد سردار خالد ابراہیم خان کے ساتھ ہے ان کا موقف ہے کہ میں نے عوامی نمائندے کی حثیت سے خلاف ضابطہ تعیناتیوں پہ اسمبلی میں اپنا موقف بیان کر کے عوام کی ترجمانی کی ہے اور عوام نے مجھے اسمبلی میں اسی لییبھیجا ہے اور میں یہ کردار ادا کرتا رہوں گا انھوں نے کہا کہ اگر سردار خالد ابراہیم خان کو گرفتار کیا گیا تو ریاست کے نوجوان جیل بھرو تحریک کا آغاز کرینگے