کیلاش قبائل پر مذہب تبدیلی کے لیے دباؤ نہیں ڈالاجاسکتا ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار

کیلاش قبائل کو مکمل آزادی اور حقوق ملنے چاہئیں ،ْیہ چھوٹا ایشو نہیں کیلاش کے لوگوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے ،ْ ریمارکس

بدھ 17 اکتوبر 2018 14:03

کیلاش قبائل پر مذہب تبدیلی کے لیے دباؤ نہیں ڈالاجاسکتا ،ْ چیف جسٹس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کیلاش قبائل پر مذہب تبدیلی کیلئے دباؤ نہیں ڈالاجاسکتا ،ْ کیلاش قبائل کو مکمل آزادی اور حقوق ملنے چاہئیں ،ْیہ چھوٹا ایشو نہیں کیلاش کے لوگوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے۔ بدھ کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے چترال میں کیلاش قبائل کی اراضی پر غیر قانونی قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ کیلاش قبائل کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے ،ْٹرائل کورٹ کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، قبائل کی اراضی کا معاملہ عدالت میں زیرالتواء ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کیلاش خوبصورت علاقہ ہے ،ْوہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں ،ْ تعداد میں کم ہونے کی وجہ سے کیلاش قبائل کے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ نہ کیا جائے، حکومت دیکھے کیلاش قبائل کو چترال میں آزادی ہی ، کیلاش قبائل کو مکمل آزادی اور حقوق ملنے چاہئیں، یہ نہیں ہو سکتا کیلاش قبائل پر مذہب تبدیلی کیلئے دباؤ ڈالا جائے ،ْیہ چھوٹا ایشو نہیں کیلاش کے لوگوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی۔