یورپی یونین کا ’نئے میکینزم‘ کے تحت ایران سے اقتصادی تعاون کا فیصلہ

ایس پی وی کا مقصد یورپی یونین کے ممبر ممالک ایران کیساتھ قانونی طریقے سے اقتصادی رابطے قائم کر سکیں گے ،ْ ترجمان خارجہ امور

بدھ 17 اکتوبر 2018 15:00

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے ایران کو ادائیگی کے میکینزم کے لیے نیا اتحادی گروپ بنانے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اتحادی ممالک کی تجاویز اور مشوروں کو رد کرتے ہوئے 8 مئی کو ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدہ منسوخ کردیا جو 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین طے پایا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے نئے اتحادی ممالک پر مشتمل ‘بلاک’ کے ذریعے ایران پر امریکی اقتصادی پابندیوں سے بچانے کے لیے اقدام اٹھایا جارہا ہے۔اتحادی ممالک فرانس، برطانیہ، جرمنی، روس اور چین کی جانب سے جاری مشترکہ پریس ریلیز کے مطابق ‘اسپیشل پرپز وییکل’ (ایس پی وی) کے نئے میکینزم کا مقصد ایران کو اقتصادی طور پر کھڑا کرنے کے لیے قانونی کاروبار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کے خارجہ امور کے ترجمان فیڈریکا موگرریانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ ایس پی وی کا مقصد یورپی یونین کے ممبر ممالک ایران کے ساتھ قانونی طریقے سے اقتصادی رابطے قائم کر سکیں گے اور دنیا کے دیگر ممالک بھی اس میکینزم کا حصہ بن سکیں گے۔اس حوالے سے کہا گیا کہ میکینزم سے متعلق تفصیلات بہت جلد پیش کردی جائیں گے۔