’منشا یاد کے بے مثال افسانے‘‘ کی تقریب حلقہ ارباب ذوق اسلام آبادکے زیر اہتمام اکادمی ادبیات میں منعقد ہوئی

بدھ 17 اکتوبر 2018 15:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) گذشتہ دنوں منشایاد کے افسانوں کا انتخاب جسے جو ڈاکٹر امجد طفیل نے مرتب کیا اور الحمد پبلشرز لاہور نے ’’منشا یاد کے بے مثال افسانے‘‘ کے عنوان سے شائع کیا، کی تقریب حلقہ ارباب ذوق اسلام آبادکے زیر اہتمام اکادمی ادبیات کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی۔ صدارت پروفیسر فتح محمد ملک نے کی اور مہمانِ خصوصی ممتاز افسانہ نگار وقار بن الٰہی اور معروف ادیب ونقاد ڈاکٹر اقبال آفاقی تھے۔

دیگر مقررین میں محمد حمید شاہد، ڈاکٹر امجد طفیل ، میر تنہایو یوسفی، منشا یاد کے بڑے صاحبزادے فرخ جمیل، امتیاز قریشی اور عثمان عالم شامل تھے۔ تقریب کی نظامت حلقے کے سیکرٹری خلیق الرحمن نے کی۔ واضح رہے کہ 15اکتوبر کو منشا یاد کی ساتویں برسی بھی تھی ۔

(جاری ہے)

تقریب میں مقررین نے منشا یاد کوپُروقار انداز میں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے ہمہ جہت فن اور شخصیت پر تفصیلی گفتگو کی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ منشا یاد نے اپنی زندگی ادب کی آبیاری کرتے گزاری خاص طور پر اسلام آباد میں ادبی فضا قائم کرنے میں ان کی ان تھک کوششوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ادب کی سماجی زندگی اور حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کا قیام عمل میں لا کر انھوں نے اس پلیٹ فارم سے شہر بھر کے تمام ادبی فورمز اور تنظیموں کو اکٹھا کیے رکھا۔ مقررین نے کہا کہ اپنے فن کے ذریعے جس میں افسانہ، ناول، ٹی وی ، ڈرامے ، مضامین، شخصی خاکے اور کتابوں کے دیباچے اور فلیپ شامل ہیں انھوں نے بہت لکھا اور ادب کے توسط سے اپنی ثقافت، دیہی و شہری زندگی کے گوناں گوں مسائل، دکھوں، خوشیوں اورغموں کو ہنر کاری کے ساتھ اپنے فن کا حصہ بنایا۔

ادب کے لیے ان کی بے مثال خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مقررین نے منشا یاد کی حلقہ اربابِ ذوق اسلام آباد کے لیے محبت، قربانیوں اوراس فورم سے فروغِ ادب کے لیے ان کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ آخر میں منشا یاد کے برادر خورد مشتاق حسین بھٹی نے صاحبِ کتاب ڈاکٹر امجد طفیل کو اپنی فیملی کی جانب سے گفٹ پیش کیا۔