عمران علی نے تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے کس خواہش کا اظہار کیا؟

میری آخری التجا میرے گھر والوں کے لیے ہے کہ میرے جانے کے بعد ان کو تنگ نہ کیا جائے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 17 اکتوبر 2018 16:31

عمران علی نے تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے کس خواہش کا اظہار کیا؟
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2018ء) مجرم عمران علی کی آخری خواہش منظر عام پر آ گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مجرم عمران علی نے تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے اپنی آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری آخری التجا میرے گھر والوں کے لیے ہے کہ میرے جانے کے بعد ان کو تنگ نہ کیا جائے۔مجرم عمران علی نے اپنے آخری بیان میں کہا کہ جو بیان میں نے دیا اس کی سزا مجھے مل گئی ہے لہذا میرے گھر والوں کا اس بات کی سزا نہ دی جائے اور میرے گھر والوں کو بھی ان کے ذاتی گھر رہنے دیا جائے۔

عمران علی نے اپنے بھائیوں کے نام پیؓغام میں کہا کہ وہ زندگی میں کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے ان کو شرمندگی کا سامنا ہو۔اس قبل عمران علی کی وصیت بھی سامنے آئی تھی جس میں مجرم عمران علی نے کچھ ایسی ہی باتیں کہی تھیں کہ اس نے لکھا کہ میں اللہ تعالیٰ سے اپنے کیے کی معافی مانگتا ہوں۔

(جاری ہے)

میرے کیے کی سزا مجھے مل گئی ہے۔میں نے جو کیا بہت غلط کیا۔

میں اپنے کیے پر بہت شرمندہ ہوں۔ زندگی میں کوئی بھی ایسا کام نہ کرنا جس سے شرمندگی ہو۔ عمران علی نے یہ بھی لکھا کہ میرے گھر والوں کو تنگ نہ کیا جائے ان کو ان کے ذاتی مکان میں رہنے دیا جائے۔عمران علی نے اپنی پھپھو کو درخواست کی کہ وہ ان کی والدہ کا خیال رکھیں۔مجرم کی پھانسی اور وصیت کی رپورٹ اے ٹی سی کو بھجوا دی گئی۔خیال رہے قصور میں جنسی تشدد کا نشانہ بننے کے بعد قتل کی جانے والی زینب کے مقدمے کے مجرم عمران علی کو آج لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دیدی گئی ہے۔

قصور میں ننھی زینب کو جنسی تشدد کے بعدقتل کرنے کا واقعہ رواں سال جنوری میں پیش آیا تھا ۔ جنوری میں زینب کے والدین عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے تھے تو 4جنوری کو زینب قریب میں ہی اپنی خالہ کے گھر پڑھنے کے لیے گئی اور غائب ہو گئی۔زینب کے چچا نے اگلے ہی دن اس واقعے کے بعد پولیس کو اطلاع کر دی لیکن کوئی سراغ نہیں مل سکا اور 9 جنوری کو لاش کوڑے کے ڈھیر سے ملی تھی۔