مشترکہ حریت قیادت کی بھارتی فورسز کی طرف سے بڑھتی ہوئی قتل و غارت کے خلاف کل کو ہڑتال کی کال

بدھ 17 اکتوبر 2018 16:56

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمدیاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے قتل عام اورجبر و استبداد کے دیگر بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف (آج) جمعرات کو مقبوضہ علاقے میںمکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے سرینگرمیںجاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کشمیری نوجوانوں کے قتل، غیر قانونی گرفتاریوں، حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور عام نوجوانوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ ، مکانوں کو تباہ کرنے، طلباء کو ہراساں کرنے ، صحافیوں پر حملوں اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے خلاف 18اکتوبر بروز جمعرات مکمل ہڑتال کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بیان میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بدھ کے روز سرینگر کے علاقے فتح کدل میں تین نوجوان رئیس حبیب اللہ ، معراج دین اور فائد مشتاق کے قتل اور املاک کی تباہی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیریوںکے خلاف بھارتی مظالم میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے بڑے پیمانے پر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔

مشترکہ قیادت نے کہا کہ آزادی پسند کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں مقبوضہ وادی سے باہر دور دراز کی جیلوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت ہر طرف ریاستی طاقت اور جبر کا دور دورہ ہے اور قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں ۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ طلباء کو جبر و استبداد کے خلاف آوازبلند کرنے سے روکنے کیلئے یونیورسٹیاں اور کالجز بند کر دیے جاتے ہیں جبکہ بھارتی ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو ہراساں اور بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جاتا ہے جبکہ کشمیری صحافیوں اورفوٹوجرنلسٹوں کو بھی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران تشددکا نشانہ بنایا جاتا ہے۔